خیبرپختونخوا: خودکشی کرنے والے نوعمر لڑکے سے بدفعلی کی گئی، پولیس
خیبرپختونخوا (کے پی) کے ضلع بٹگرام میں پولیس نے گزشتہ ماہ خودکشی کرنے والے نوعمر لڑکے کے کیس پر تفتیش کے دوران 2 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔
ضلعی پولیس افسرعبدالرؤف بابر قیصرانی نے ڈان کو بتایا کہ 15 سالہ لڑکا یتیم تھا اور بٹگرام کے علاقے شینگلی بالا کا رہائشی تھا۔
یہ بھی پڑھیں: میڈیکل کی طالبہ کا ریپ کرنے والے مجرم کو سزائے موت
انہوں نے بتایا کہ لڑکے نے 14 مارچ کو ’خود کشی‘ کرلی تھی اور ہسپتال میں پوسٹ مارٹم رپورٹ سے خودکشی کی تصدیق ہوئی۔
انہوں نے بتایا کہ ’پولیس نے کریمنل کوڈ کی دفعہ 174 (تحقیقات برائے غیر فطری موت) کے تحت تحقیقات کا آغاز کیا‘۔
اس حوالے سے پولیس نے مزید انکشاف کیا کہ ’دو مشتبہ افراد کو لڑکے سے بدفعلی کرنے اور اس کی فلم بنانے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا‘۔
مزیدپڑھیں: بچوں کے ساتھ ریپ: سابق کانسٹیبل کو 2 مرتبہ سزائے موت
ضلعی پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ’دونوں ملزمان نے 6 ماہ قبل ویڈیو بنائی اور مزید بدفعلی پر آمادہ کرنے کے لیے بلیک میل کررہے تھے‘۔
پولیس نے یقین کا اظہار کیا کہ ’سخت ذہنی دباؤ کی وجہ سے لڑکے نے اپنی جان ختم کرنے کا فیصلہ کیا‘۔
پولیس نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر ان کے قبضے سے متاثرہ لڑکے کی قابل اعتراض ویڈیو اور تصاویر بھی برآمد کرلی ہیں جو بلیک میل کرنے کے لیے استعمال کی گئی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیچنگ ہسپتال کے ہاسٹل میں 19 سالہ طالبہ کا ریپ
پولیس افسر نے بتایا کہ ’زیر حراست ایک مشتبہ شخص نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے اپنا اعترافی بیان بھی ریکارڈ کرایا کہ انہوں نے لڑکے کے ساتھ بدفعلی کی اور اسے بلیک میل کرنے کے لیے ویڈیو بنائی‘۔
انہوں نے بتایا کہ ’مشتبہ شخص کا بیان سی پی سی کی دفعہ 164 اور 364 کے تحت ریکارڈ کرایا گیا‘۔