• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

دنیا کے خوش ممالک کے انڈیکس میں پاکستان نے بھارت کو پیچھے چھوڑ دیا

شائع March 21, 2019
پاکستان دنیا کے خوش ملکوں کی فہرست میں 67ویں نمبر پر موجود ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
پاکستان دنیا کے خوش ملکوں کی فہرست میں 67ویں نمبر پر موجود ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان نے دنیا کے خوش ملکوں کے انڈیکس میں بھارت کو مات دیتے ہوئے گزشتہ ایک سال کے دوران اپنی رینکنگ میں 8 درجے کی بہتری حاصل کی جبکہ بھارت مزید تنزلی کا شکار ہوا۔

اقوام متحدہ کے سے منظور شدہ ادارے سے خوش ممالک کی سالانہ رپورٹ میں فن لینڈ ایک مرتبہ پھر سب سے دنیا کے خوش اور آسودہ ملک کا درجہ برقرار رکھنے میں کامیاب رہا۔

مزید پڑھیں: پاک بھارت کا آبی رشتہ اور فطرت کا نقصان

اس رپورٹ میں 156 ملکوں کا جائزہ لیا گیا اور فی کس آمدنی، متوقع زندگی، سماجی مدد، آزادی، سخاوت اور کرپشن جیسے عوامل کو مدنظر رکھ کر ملکوں کی رینکنگ کی گئی۔

فہرست میں ڈنمارک، ناروے اور آئس لینڈ بالترتیب دوسرے، تیسرے اور چوتھے نمبر پر رہے جبکہ افریقی ملک سوڈان کا آخری نمبر رہا۔

پاکستان دنیا کے ان 20 ملکوں میں شامل رہا جن کی رینکنگ میں سب سے زیادہ بہتری آئی اور وہ اپنے تمام پڑوسی ملکوں کے مقابلے میں ایک مرتبہ پھر سب سے خوش اور آسودہ ملک قرار پایا۔

پاکستان نے گزشتہ سال 75ویں نمبر کے مقابلے میں اس سال 8درجے ترقی کی اور 67ویں پوزیشن حاصل کی جہاں اس کے مقابلے میں بھارت کا 140واں نمبر رہا۔

اس فہرست میں پاکستان نے دوست ملک چین کو بھی پیچھے چھوڑ دیا جو 93ویں نمبر پر موجود ہے جبکہ ایران 117، عراق 126، بنگلہ دیش 125 اور افغانستان 154 نمبر پر موجود ہے۔

جن 20ملکوں نے فہرست میں سب سے زیادہ ترقی حاصل کی ان میں فلپائن کے ساتھ ساتھ یورپ، افریقہ اور لاطینی امریکا کے ممالک شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: قومی خزانے کے منہ خواص کے لیے کُھلے، عوام کے لیے بند

اسی طرح فہرست میں جو 20 ملک سب سے زیادہ تنزلی کا شکار ہوئے ان میں بھارت، ملائیشیا، وییزویلا، یوکرین کے ساتھ ساتھ مشرق وسطیٰ، مغربی یورپ اور افریقہ کے ممالک شامل ہیں۔

ساتویں سالانہ خوشی ملکوں کی رپورٹ میں خیرات و عطیہ کرنے اور لوگوں کی جانب سے رضاکارانہ خدمات انجام دینے جیسے عوامل کو بھی خصوصی جگہ دی گئی جہاں پاکستان سے 32.8 افراد نے کہا کہ وہ چیریٹی یا عطیات دیتے ہیں جبکہ 14.2فیصد افراد نے کہا کہ وہ ہر 30 دن میں ایک مرتبہ رضاکارانہ خدمات انجام دیتے ہیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Talha Mar 21, 2019 06:14pm
Pakistan Zinda Baad...........Laikin Sudan keh log achay khush akhlaaq hotay hain..pta nahin yahan oun becharoun nay kiya qasoour kiya ho ga....

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024