• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

کرتارپور اجلاس کیلئے بھارت کا صحافیوں کو ویزا نہ دینے کا فیصلہ، پاکستان کی مذمت

شائع March 13, 2019
دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے مذمت کی — فائل فوٹو
دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے مذمت کی — فائل فوٹو

دفتر خارجہ نے بھارتی حکومت کی جانب سے کرتار پور معاہدے کی کوریج کے لیے پاکستانی صحافیوں کو ویزا نہ دینے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستانی وفد کل (14 مارچ کو) بھارت کا دورہ کرے گا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستانی حکام امرتسر کے قریب اٹاری کے مقام پر بھارتی حکام سے ملاقات کریں گے۔

بعد ازاں 28 مارچ کو بھارتی وفد پاکستان کا دورہ کرے گا۔

مزید پڑھیں: کرتارپور معاہدے کو حتمی شکل دینے کیلئے پاکستان، بھارت وفود کے دوروں پر رضامند

قبل ازیں جنوری کے مہینے میں پاکستان نے کرتارپور کوریڈور معاہدے کا مسودہ بھارت کو پیش کرتے ہوئے ان کے وفد کو دستاویزات پر مذاکرات کرنے کے لیے مدعو کیا تھا جو کرتارپور صاحب میں قائم گردوارے میں بھارتی سکھ زائرین کی بغیر ویزا رسائی کے کام کی نگرانی کریں گے۔

مذاکرات کے مقام پر گفت و شنید کے بعد فروری کے مہینے میں دونوں ممالک بھارت اور پھر پاکستان میں مذاکرات پر آمادہ ہوئے تھے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ قابل مذمت ہے کہ بھارت نے پاکستانی صحافیوں کو آئندہ روز ہونے والے کرتارپور اجلاس کے لیے ویزا جاری نہیں کیا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’امید ہے کہ پاکستان کا کرتار پور کا جذبہ اور یہ اجلاس تبدیلی لائیں گے اور دونوں ممالک کے عوام کے لیے بہتری کا سبب بنے گی‘۔

ایک اور ٹوئٹ میں انہوں نے نشاندہی کی کہ ’30 سے زائد بھارتی صحافیوں نے گزشتہ سال پاکستان میں کرتارپور کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں شرکت کی تھی‘۔

انہوں نے بتایا کہ ’بھارتی صحافیوں نے وزیر اعظم سے ملاقات بھی کی تھی اور وزارت خارجہ نے انہیں عشائیہ بھی دیا تھا‘۔

یہ بھی پڑھیں: کرتارپور راہداری معاہدہ: حکومت پاکستان مسودہ بھارت کو بھیج چکی، دفتر خارجہ

خیال رہے کہ 8 فروری کو کرتارپور معاہدے پر مذاکرات کرنے اور اسے حتمی شکل دینے کے لیے پاکستان اور بھارت نے اپنے حکام کے دوروں پر رضامندی کا اظہار کیا تھا اور بتایا تھا کہ اس سلسلے میں پاکستانی وفد 13 مارچ کو نئی دہلی روانہ ہوگا۔

خیال رہے کہ کرتارپور راہداری کو رواں سال سکھ مذہب کے بانی بابا گرو نانک کی 550ویں سالگرہ کے موقع پر سکھ زائرین کے لیے کھولے جانے کا منصوبہ ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024