مریم نواز کا بلاول بھٹو زرداری سے اظہار تشکر
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے اپنے والد سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کرنے پر بلاول بھٹو زرداری کا شکریہ ادا کیا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ نے مریم نواز شریف نے بلاول بھٹو زرداری کو مخاطب کرتے ہوئے شکریہ ادا کیا اور لکھا کہ آپ کی مثبت سوچ اور رحم دلانہ رویہ میرے لیے بہت معنیٰ رکھتا ہے۔
انہوں نے دعاؤں اور نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خدا سلامت رکھے۔
مزید پڑھیں: نواز شریف اپنے اصولوں پر قائم ہیں، ڈیل کا تاثر نظر نہیں آتا، بلاول بھٹو زرداری
خیال رہے کہ اس سے قبل چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کوٹ لکھپت جیل میں قید نواز شریف سے ملاقات کی تھی اور ان کی عیادت کی تھی۔
اس ملاقات میں بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ، مصطفیٰ نواز کھوکھر اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
نواز شریف سے ملاقات کے بعد بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ کافی افسوس ہوا کہ ملک کا 3 مرتبہ وزیر اعظم رہنے والا کوٹ لکھپت جیل میں سزا بھگت رہا ہے، ان کی بیماری کی خبروں پر ان سے ملنے کےلیے کوٹ لکھپت جیل آیا، سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن ہمارا مذہب اور ثقافت ہمیں اس بات کی اجازت دیتا ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ دل کے مریض کو زیادہ دباؤ ڈال کر علاج نہیں کرسکتے، یہ ایک طرح کا تشدد ہے، نواز شریف سے جب ملا تو وہ کافی بیمار لگ رہے تھے، میں ان کی صحت کے لیے دعا کرتا ہوں اور ساتھ ہی مطالبہ کرتا ہوں کہ 3 مرتبہ وزیر اعظم رہنے والے نواز شریف کو بہترین علاج معالجہ فراہم کیا جائے اور مجھے امید ہے کہ انسانی بنیادوں پر وزیر اعظم اور ان کی حکومت اس پر غور کرے گی کہ کس طرح اس معاملے کو حل کرے۔
یہ بھی پڑھیں: کوٹ لکھپت جیل میں قید نواز شریف کو دل کی تکلیف
نواز شریف کے لندن جانے سے متعلق سوال پر بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ میرے والد آصف علی زرداری نے بغیر کسی جرم کے 11 سال جیل میں گزارے، بعد میں انہیں اسی کیسز میں باعزت بری کیا گیا لیکن اس عرصے میں یہی کہا جاتا رہا کہ پرویز مشرف کے ساتھ ڈیل ہوگئی اور ہم بھاگ رہے ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ نواز شریف کے خلاف بھی لوگ سازش کر رہے ہیں لیکن اب وہ نظریاتی بن گئے ہیں اور مجھے نہیں لگتا کہ کوئی ڈیل ہوئی ہے اور نواز شریف سمجھوتہ کرنے کو تیار ہوں۔
سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز شریف کے مطالبے پر حکومت نے پہلے ہی جیل میں ایک صحت کا یونٹ قائم کردیا تھا ،جہاں مختلف اوقات میں 3 ماہر امراض قلب موجود رہیں گے۔
خیال رہے کہ العزیزیہ ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے 7 سال قید کا سامنا کرنے والے نواز شریف لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں اور ان کے خاندان کے افراد اور مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کی جانب سے ان کی صحت کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا جارہا ہے اور مناسب علاج نہ ملنے کی شکایت کی تھی۔
تاہم گزشتہ دنوں وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے پنجاب حکومت کو ہدایت کی گئی تھی کہ نواز شریف کو علاج کی بہترین سہولیات دی جائیں۔