• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

العزیزیہ ریفرنس: ضمانت مسترد ہونے پر نواز شریف نے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا

شائع March 1, 2019
سابق وزیراعظم نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے طبی بنیاد پر ضمانت کی استدعا کی تھی
— فائل فوٹو/ اے ایف پی
سابق وزیراعظم نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے طبی بنیاد پر ضمانت کی استدعا کی تھی — فائل فوٹو/ اے ایف پی

اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نوازشریف نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔

درخواست میں ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قراردینے کی استدعا کرتے ہوئے مؤقف اپنایا گیا کہ ہائی کورٹ قانون میں دیے گئے اختیارات استعمال کرنے میں ناکام ہوئی اور سپریم کورٹ کے طے کردہ پیرا میٹر کا غلط اطلاق کیا گیا جبکہ ضمانت کے اصولوں کو بھی مدنظر نہیں رکھا گیا۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ نوازشریف کو انجائنا ،امراضِ قلب، ذیابیطس، ہائپر ٹینشن اور گردوں کے امراض سمیت سنجیدہ نوعیت کی بیماریاں لاحق ہیں جبکہ ان کی انجیو گرافی بھی ہونا لازمی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس: نواز شریف کی درخواست ضمانت مسترد

اس کے علاوہ سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں وفاقی حکومت، قومی احتساب بیورو، احتساب عدالت کے جج اور کوٹ لکھ پت جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو بھی فریق بنایا گیا۔

درخواست میں سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا 25 فروری کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

واضح رہے کہ 25 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں دی جانے والی سزا کے فیصلے کے خلاف دائر ضمانت کی درخواست کو مسترد کردیا تھا۔

عدالت کی جانب سے 9 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا گیا تھا، جس میں کہا گیا کہ نواز شریف نے ’مکمل طور پر‘ طبی بنیادوں پر ضمانت کی کوشش کی۔

مزید پڑھیں: نواز شریف کی ضمانت کا فیصلہ ڈاکٹروں کی تجویز سے مشروط ہے، عدالت

تفصیلی فیصلے میں مزید کہا گیا تھا کہ یہ عدالت کے دائرہ کار میں ہے کہ وہ آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت ضمانت پر سزا معطل یا قیدی کی رہائی کرے (آیا اس کا ٹرائل ہو رہا ہو یا وہ مجرم ہو)، تاہم اس طرح کے دائرہ کار کو غیر معمولی حالات میں انتہائی سخت معاملات کے کیسز میں استعمال کیا جانا چاہیے‘۔

عدالتی فیصلے میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما شرجیل انعام میمن سمیت مختلف کیسز کا حوالہ دیا گیا تھا اور اس بات پر بات کی گئی کہ آیا نواز شریف کی حالت کو ’غیر معمولی صورتحال اور انتہائی سخت معاملات میں سے ایک‘ قرار دیا جاسکتا ہے‘۔

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Mar 01, 2019 03:55pm
نواز شریف کا ان تمام بیماریوں کے اسپتال ملک میں بنانے چاہیے تھے۔ تو آج یہ سب دیکھنا نہ پڑتا

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024