بھارتی بورڈ کا آئی سی سی کو پاکستان مخالف خط
بھارت میں کرکٹ کے امور چلانے والے ادارے بورڈ آف کنٹرول کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) نے بغیر ثبوت کے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو پاکستان مخالف خط لکھ دیا، جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا ماننا ہے کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
بھارت کی جانب سے خط میں رکن ممالک سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ایسے ممالک کے ساتھ کرکٹ روابط نہ رکھیں جن کی سرزمین دہشت گردوں کے ہاتھوں استعمال ہوتی ہے۔
بی سی سی آئی نے خط میں پاکستان کے خلاف نہ کھلینے سے متعلق بات نہیں کی جبکہ یہ موقف اپنایا کہ انگلینڈ میں ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ 2019 میں ان کے کرکٹرز، آفیشلز اور شائقین کی سیکیورٹی کو خطرات لاحق ہیں۔
یہ خط بی سی سی آئی کے چیف ایگزیکٹیو افسر (سی ای او) راہول جوہری کی جانب سے لکھا گیا ہے جو بظاہر حکومتی دباؤ کا نتیجہ دکھائی دے ریا ہے۔
مزید پڑھیں: ہربھجن سنگھ کا ورلڈ کپ میں پاکستان کے ساتھ میچ کے بائیکاٹ کا مطالبہ
ادھر پاکستان کرکٹ بورڑ (پی سی بی) کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے لکھے گئے اس بے بنیاد خط سے پی سی بی کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی سی سی کے ایگزیکٹو بورڈ کے 15 رکن ممالک میں سے کوئی ایک بورڈ اکیلا کچھ نہیں کرسکتا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بغیر ثبوت پاکستان پر الزام لگانے اور آئی سی سی کو لکھے گئے اس خط کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔
یہ بھی کہا گیا کہ بھارت کو شوٹنگ ورلڈ کپ میں پاکستانی دستے کو ویزا نہ دینے کے معاملے پر جو شرمندگی اٹھانی پرٹی ہے بالکل اسی طرح آئی سی سی میں بھی شرمندگی اٹھانی پڑے گی۔
یہ بھی پڑھیں: ’پاکستان سے نہ کھیلنے میں نقصان صرف بھارت کا ہوگا‘
خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے علاوقے پلواما میں بھارتی فوجیوں پر ہونے والے حملے کے بعد بھارتی کی جانب سے پاکستان پر بے بنیاد الزامات عائد کیے گئے جنہیں اسلام آباد نے مسترد کردیا۔
بعدازاں بھارت کی جانب سے کوئی ہتھیار نہ چل سکا تو اس نے کھیلوں کو سیاست میں شامل کرتے ہوئے پاکستان سے بین الاقوامی ایونٹس میں بھی میچز نہ کھیلنے کا واویلا مچایا۔
بھارت کے کچھ سابق کرکٹرز کی جانب سے بورڈ سے مطالبہ کیا جارہا ہے کہ بھارت ورلڈ کپ میں پاکستان کے خلاف نہ کھیلے جبکہ کچھ بھارتی کھلاڑی اسے احمقانہ اقدام قرار دے رہے ہیں۔