سعودی ولی عہد کا دورہ: 125 رکنی ’ایڈوانس ٹیم‘ کی اسلام آباد آمد
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کی تیاریوں کے پیش نظر 125 افراد پر مشتمل ان کی 'ایڈوانس ٹیم' اسلام آباد پہنچ گئی۔
واضح رہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان دو روزہ دورے پر 16 فروری کو پاکستان پہنچ رہے ہیں اور ان کے ہمراہ شاہی خاندان کے اہم افراد کے ساتھ ساتھ وزرا اور کاروباری شخصیات پر مشتمل ایک بڑا وفد بھی پاکستان آئے گا۔
ان کے دورے کے دوران سیکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل دینے کے لیے 125رکنی سعودی ایڈوانس ٹیم، جن میں سیکیورٹی ڈپارٹمنٹ، ہیلتھ ڈپارٹمنٹ اور حرمین شریفین ڈیپارٹمنٹ کے علاوہ کراؤن پرنس ڈپارٹمنٹ اور ڈیفنس ڈپارٹمنٹ کے اہلکاروں پر مشتمل ٹیم شامل تھی، اسلام آباد کے نور خان ایئر بیس پہنچی۔
ان اہلکاروں کے لیے اسلام آباد کے 5 ہوٹلوں میں اٹھارہ فروری تک 700 سے زائد کمرے بک کرائے گئے ہیں۔
دوسری جانب معلومات رکھنے والے ذرائع کا کہنا تھا کہ سعودی ولی عہد کے طیارے کو پاکستانی حدود میں داخل ہوتے ہی پاکستانی لڑاکا طیارے حصار میں لے لیں گے اور ان کا جہاز لینڈنگ تک حصار میں رہے گا۔
سعودی ولی عہد کا طیارہ نور خان ایئر بیس پر لینڈ کرے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ سعودی طیارے پاکستان میں داخل ہوتے ہی کمرشل پروازیں معطل کردی جائیں گی اور اس حوالے سے سول ایوی ایشن اتھارٹی نے قومی اور تمام نجی ائیرلائنز کو مطلع کردیا ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ نور خان بیس اور ملحقہ بے نظیر ائیرپورٹ سے تمام نجی طیاروں کو پارکنگ سے ہٹانے کے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں اور ان طیاروں کو آج شام تک ہٹا دیا جائے گا۔
ولی عہد کو براستہ سڑک وزیراعظم ہاؤس تک انتہائی سخت سیکیورٹی میں لے جایا جائے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے لیے 7 بی ایم ڈبلیو سیون سیریز، ایک لینڈ کروزر اور 8 کنٹینرز پر مشتمل سامان پاکستان پہنچا دیا گیا تھا۔
ان لگژری گاڑیوں کو سعودی عرب سے 2 'سی 130' طیاروں کے ذریعے نور خان ایئر بیس پر منتقل کیا گیا تھا۔
سعودی ولی عہد کی پاکستان آمد پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سیکیورٹی پلان تشکیل دیتے ہوئے 2 روز تک راولپنڈی اور اسلام آباد کے مخصوص علاقوں میں موبائل فون سروس معطل رکھنے کا بھی فیصلہ کیا ہے اور اہم شاہراہوں پر ہیوی ٹریفک کا داخلہ بھی بند رہے گا۔
سعودی ولی عہد کے دورے کا شیڈول
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی ملاقات صدر مملکت عارف علوی اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی متوقع ہے۔
محمد بن سلمان کے ہمراہ آنے والے سعودی وزرا بھی اپنے ہم منصب حکام سے ملیں گے اور مذکورہ شعبوں میں باہمی تعاون کے حوالے سے تبادلہ خیال کریں گے۔
مزید پڑھیں: پیسوں کی ضرورت ہے، سعودی عرب کی دعوت ٹھکرا نہیں سکتے تھے، عمران
سعودی کاروباری شخصیات بھی پاکستانیوں سے ملاقاتیں کریں گی اور دونوں ممالک میں نجی شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع ڈھونڈے جائیں گے۔
وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے عرب نیوز کو بتایا سعودی ولی عہد کے اعزاز میں پریزیڈنٹ ہاؤس میں استقبالیہ دیا جائے گا جہاں وزیراعظم، آرمی چیف، تمام وزرا، بیوروکریٹس اور ملک کی اہم شخصیات کے ساتھ ساتھ وفد میں شامل شاہی خاندان کے افراد بھی شریک ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، سائنس، انفارمیشن اور میڈیا سمیت مختلف جوائنٹ گروپس کے اجلاس کی مشترکہ صدارت کریں گے۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان دورہ پاکستان مکمل کرنے کے بعد بھارت، چین، ملائیشیا اور انڈونیشیا جائیں گے۔