• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

اسلام آباد میں سیکیورٹی خدشات، پمز ہسپتال میں ہائی الرٹ جاری

شائع January 16, 2019
ہائی الرٹ کے دوران ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی ڈیوٹیز لگادی گئی ہیں اور ان کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں
 — فائل فوٹو
ہائی الرٹ کے دوران ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی ڈیوٹیز لگادی گئی ہیں اور ان کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں — فائل فوٹو

اسلام آباد: پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) ہسپتال میں کسی بھی ناگہانی صورتحال کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری کردیا گیا۔

ہسپتال کے ترجمان ڈاکٹر وسیم خواجہ نے ڈان سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’یہ اقدام انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب کی جانب سے جاری کیے گئے الرٹ کے پیش نظر اٹھایا گیا ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پی) کو مد نظر رکھتے ہوئے تمام اقدامات کرلیے گئے ہیں‘۔

مزید پڑھیں: غزہ میں سیکیورٹی خدشات، اقوامِ متحدہ نے غیر ملکی عملہ واپس بلالیا

ہائی الرٹ کے دوران ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی ڈیوٹیز لگادی گئی ہیں اور ان کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں۔

تمام ادویات کی دستیابی اور خون کے اسٹاک کے علاوہ ایمبولینسز کو بھی اسٹینڈ بائی پر رکھا گیا ہے۔

سینیئر پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ہائی الرٹ یا ریڈ الرٹ کو اسلام آباد انتظامیہ یا وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کیا گیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ تاحال وفاقی دارالحکومت میں ایسا کوئی الرٹ جاری نہیں کیا گیا۔

پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ’وفاقی دارالحکومت میں پہلے ہی سیکیورٹی طویل عرصے سے ہائی الرٹ پر ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: سیکیورٹی خدشات کے باوجود اسلام آباد ایئرپورٹ میں سرگرمیوں کا آغاز

تاہم سینیئر پولیس افسران سے اہم عوامی مقامات پر سیکیورٹی اقدامات پر نظر ثانی کرنے کا کہا جاتا ہے۔

وفاقی دارلحکومت میں پولیس کی چیکنگ بھی بڑھا دی گئی اور اہلکاروں کی جانب سے مشکوک گاڑیوں پر بھی نظر رکھی جارہی ہے۔

واضح رہے کہ آئی جی پنجاب کی جانب سے جاری ہونے والے الرٹ میں کہا گیا کہ خفیہ اطلاعات کے مطابق تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے 4 دہشت گرد لاہور یا پنجاب کے دیگر مقامات پر خفیہ اداروں کے دفاتر پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنارہے ہیں۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 16 جنوری 2019 کو شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024