شکست کے بعد ڈریسنگ روم کا ماحول کیسے اچھا ہوسکتا ہے، مکی آرتھر
پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے میڈیا میں پہلے ٹیسٹ کے بعد ڈریسنگ روم میں لڑائی کےحوالے سے آنے والی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے شکست کے بعد ڈریسنگ روم کا ماحول کیسے اچھا ہوسکتا ہے۔
میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں مکی آرتھر نے کہا کہ ہم ہر میچ کے بعد میٹنگ کرتے ہیں، ہاں یہ میٹنگ تھوڑی سخت ہوگئی تھی لیکن میڈیا میں آیا کہ میرا رویہ ٹھیک نہیں تھا اور ایسا بالکل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کھلاڑیوں کو ان کی ذمہ داریوں کا احساس دلانے کی کوشش کی تھی لیکن اس کو سنسنی خیز بنا کر دکھایا گیا۔
مکی آرتھر نے کہا کہ ڈریسنگ روم کے ماحول کا دارومدار جیت اور ہار پر منحصر ہوتا ہے، شکست کے بعد ڈریسنگ روم کا ماحول بھلا کیسے اچھا ہوسکتا ہے۔
قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ جو باتیں ہوئیں وہ اب پرانی ہوچکی ہیں اور اب ہماری توجہ دوسرے ٹیسٹ پر مرکوز ہے، مجھے یقین ہے کہ یہی کھلاڑی ہمیں دوسرے ٹیسٹ میں فتح دلا سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:ڈریسنگ روم کا ماحول اچھا نہیں، فیلڈنگ کوچ کا اعتراف
سرفراز احمد کو بہترین کپتان قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت سرفراز ہی کپتانی کے بہترین امیدوار ہیں، کپتان کی سب سے بڑی ذمہ داری وکٹ کیپنگ کرنا ہے جس کے ساتھ ساتھ ہم ان کی بیٹنگ سے بھی کچھ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
یاد ہے کہ ایسی اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ جنوبی افریقہ کے خلاف جاری سنچورین ٹیسٹ کے دوران دوسرے روز کھیل کے اختتام پر کوچ مکی آرتھر نے ناقص بیٹنگ پر کھلاڑیوں پر اظہارِ برہمی کیا۔
تاہم ٹیم منیجر طلعت علی نے ان خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا تھا۔
طلعت علی نے کہا تھا کہ کھیل کے اختتام پر کوچ مکی آرتھر کی کھلاڑیوں کے ساتھ خوشگوار ماحول میں میٹنگ ہوئی جو معمول کے مطابق تھی اور اس میں تمام کھلاڑیوں نے شرکت کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوچ کی جانب سے کھلاڑیوں کے ساتھ بدتمیزی کرنے یا ان پر غصہ کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں۔
مزید پڑھیں:کوچ مکی آرتھر اور کھلاڑیوں کے درمیان کوئی بدنظمی نہیں ہوئی، ٹیم انتظامیہ
طلعت علی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ٹیم انتظامیہ، کوچ، کپتان اور تمام کھلاڑی بہترین نتائج دکھانے کے لیے متحد ہیں۔
دوسری جانب زمبابوے سے تعلق رکھنے والے پاکستانی بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور نے ڈریسنگ روم کے ماحول میں گڑبڑ کا اشارہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ کئی کھلاڑیوں کی ٹیم میں جگہ خطرے میں ہے۔
گرانٹ فلاور کا کہنا تھا کہ ڈریسنگ روم کا ماحول اس وقت اچھا نہیں ہے اور عام طور پر شکست کے بعد ڈریسنگ روم میں خوش نہیں رہا جاسکتا۔
بیٹنگ کوچ نے اعتراف کیا کہ ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے سنچورین ٹیسٹ میں شکست کے بعد کھلاڑیوں کی سرزنش کی تھی کیونکہ کبھی کبھی اس کی ضرورت بھی ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ خبر کس نے لیک کی اس کے بارے میں علم نہیں ہے، تاہم جس کھلاڑی نے بھی خبر کو باہر نکالا ہے اسے خود بھی سوچنا چاہیے کہ ٹیم ایک فیملی ہے اور وہ ایک فیملی کا رکن ہے، تاہم آئندہ ایسا نہیں ہونا چاہیے۔