• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

سال 2018: سونے کی فی تولہ قیمت میں 11 ہزار 600 روپے تک اضافہ

شائع January 1, 2019
عالمی مارکیٹ میں کمی کے باوجود مقامی سطح پر سونے کی قیمتوں میں اضافہ ہوا—فائل فوٹو
عالمی مارکیٹ میں کمی کے باوجود مقامی سطح پر سونے کی قیمتوں میں اضافہ ہوا—فائل فوٹو

کراچی: سال 2018 کے دوران جہاں عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں 19 ڈالر فی اونس تک کی کمی دیکھی گئی وہی سونے کے مقامی خریداروں کو 10 گرام کی قیمت میں 9 ہزار 9 سو 57 روپے اور فی تولہ قیمت میں 11 ہزار 600 روپے تک کے اضافے کا سامنا کرنا پڑا۔

30 دسمبر 2017 کو عالمی مارکیٹ کی ایک ہزار 303 ڈالر فی اونس قیمت کی بنیاد پر پاکستان میں ایک تولہ سونے کی قیمت 56 ہزار 200 روپے جبکہ 10 گرام کی قیمت 48 ہزار 171 روپے تھی۔

مزید پڑھیں: ڈالر کی قیمت میں تاریخی اضافے کے بعد کمی کا رجحان

تاہم ایک سال بعد یہی قیمتیں 67 ہزار روپے فی تولہ اور 58 ہزار 128 روپے 10 گرام کی تھی جبکہ عالمی مارکیٹ میں قیمت ایک ہزار 2 سو 84 ڈالر فی اونس پر موجود تھی۔

اس حوالے سے آل سندھ صرافہ جیولرز ایسوسی ایشن (اے ایس ایس جے اے) کے صدر حاجی ہارون رشید چاند نے ڈان کو بتایا کہ مقامی سطح پر سونے کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کا رجحان عالمی مارکیٹ میں قیمتوں کی تبدیلی اور روپے کے مقابلے میں ڈالر کی بڑھتی ہوئی قدر کی وجہ تھی۔

خیال رہے کہ دسمبر 2017 سے دسمبر 2018 تک روپے کی قدر میں 25-24 فیصد کمی ہوئی، جس کی وجہ سے تمام درآمدی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

یاد رہے کہ ماضی میں مختلف مواقع پر حیران کن طور پر اے ایس ایس جے اے عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں اضافے کے باوجود مقامی سطح پر سونے کی قیمت کم کردیا کرتی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: 5 ہزار روپے کے نوٹ بند ہونے کی افواہوں پر سونے کی قیمت میں اضافہ

ہارون رشید چاند کا کہنا تھا کہ شادیوں میں اضافے کے باوجود رواں سال سونے کے زیورات کی فروخت میں کمی دیکھنے میں آئی کیونکہ خوراک اور یوٹیلٹی بلز میں اضافے کے باعث صارفین کی قوت خرید کم دیکھی جارہی ہے۔

سرمایہ کاری سے متعلق ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ لوگوں اور سرمایہ کاروں نے اضافی نقد رقم کو سونے اور امریکی ڈالر میں تبدیل کردیا ہے۔


یہ خبر یکم جنوری 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 4 نومبر 2024
کارٹون : 3 نومبر 2024