وفاقی کابینہ کا ہر 3 ماہ بعد وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کا فیصلہ
اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے ہر 3 ماہ بعد وزارتوں کی کارکردگی کا باقاعدگی سے جائزہ لینے کا فیصلہ کرلیا۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی 'اے پی پی' کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس 9 گھنٹے کی طویل نشست کے بعد اختتام پذیر ہوا۔
وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق خصوصی اجلاس میں 26 وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا، جبکہ باقی وزارتوں کا جائزہ لینے کے لیے تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ نئے پاکستان کی بنیاد رکھ دی گئی ہے، وزارتیں گذشتہ 100 دنوں میں طے کیے جانے والے اہداف کے حصول کے لیے لائحہ عمل مرتب کرکے ان اہداف کا حصول یقینی بنائیں۔
اجلاس میں ہر ایک وزارت میں خدمات کی فراہمی، کفایت شعاری کی پالیسی کو اپنانے کے ضمن میں اٹھائے گئے اقدامات اور مستقبل کے منصوبوں بالخصوص ہر ایک وزارت کی کارگردگی میں مزید بہتری لانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہر وزارت کو عملدرآمد کے لیے 5 سالوں پر محیط مخصوص اسٹرٹیجک پلان کی تیاری کا ہدف دیا جائے گا، تاکہ کارکردگی کو زیادہ سے زیادہ بہتر بنایا جا سکے۔
اجلاس میں اس طرح کا جائزہ اجلاس ہر 3 ماہ بعد منعقد کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تاکہ وزارتوں کی کارگردگی کو جانچا جا سکے اور اس بات کو یقنی بنایا جائے کہ حکومت کی مجموعی کارکردگی درست سمت میں گامزن رہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ان اقدامات کا بنیادی مقصد پاکستانی شہریوں کے معیار زندگی کو بلند کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لوٹی دولت واپس لانے کیلئے 26 ممالک سے معاہدے ہوچکے ہیں، وزیر اعظم
مراد سعید کی کارکردگی کو سب سے زیادہ سراہا گیا،وزیر اطلاعات
بعد ازاں نجی چینل 'جیو نیوز' کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بتایا کہ اجلاس میں وزیر اعظم نے وزیر مملکت برائے مواصلات مراد سعید کی کارکردگی کو سب سے زیادہ سراہا اور انہیں مکمل وفاقی وزیر بنانے کا عندیہ بھی دیا۔
قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ٹویٹ میں کہا گیا تھا کہ ‘تمام وزرا کی کارکردگی پر مکمل نظر رکھی گئی کہ انہوں نے 100 روزہ ایجنڈے کے مطابق کیا ڈلیور کیا ہے’۔
اجلاس کے حوالے سے ایک اور ٹویٹ میں پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ‘تمام وزارتوں کی کارکردگی 3 بنیادی پہلوؤں سے جانچی جارہی ہے، پہلے نمبر پر سادگی کی مہم کے ذریعے بچت، دوسرے نمبر پر شروع کیے گئے نئے منصوبوں کی تعداد اور ان کی نوعیت اور تیسرے نمبر پر مستقبل کا منصوبہ’ شامل ہے۔
پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ‘احتساب جہموریت کا مرکزی ستون ہے، وزیراعظم عمران خان نے وزرا کے انتخاب میں میرٹ کو برقرار رکھا اور ایک مرتبہ پھر وہ حکومت کے 100 دن مکمل ہونے پر تمام وزرا کی کارکردگی جانچ کر میرٹ کو برقرار رکھ رہے ہیں’۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی حکومت کے 100 دن مکمل ہونے کے پر 29 نومبر کو جناح کنونشن سینٹر اسلام آباد میں ایک تقریب منعقد کی گئی تھی جس میں وزیراعظم عمران خان کے حکومت میں پہلے 100 دن کا جائزہ پیش کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: 100 روزہ کارکردگی اور حکومت کا منفرد اشتہار
وزیراعظم عمران خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ '100 روزہ کارکردگی کا کریڈٹ بشریٰ بیگم کو دیتا ہوں اور انہیں خراج تحسن پیش کرتا ہوں کیونکہ 100 روز میں صرف ایک چھٹی ملی اور اس دوران انہوں نے بھرپور ساتھ دیا۔'
انہوں نے کہا تھا کہ 'جانوروں کے معاشرے میں کمزور کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی جبکہ انسانی معاشرے میں رحم اور انصاف ہوتا ہے، ہم نے 100 روز کے اندر جتنی بھی پالیسیاں تشکیل دیں اس میں غریب معاشرے کے بارے میں ضرور خیال رکھا۔'
وزیر اعظم نے کہا تھا کہ 'ہم نے وزیر اعظم ہاؤس میں اثاثہ جات ریکوری کا شعبہ بنایا اور سوئٹزرلینڈ سمیت 26 ممالک سے رابطہ کرکے معاہدے طے ہوئے تاکہ لوٹی ہوئی دولت واپس لائی جا سکے، ان ممالک سے حاصل معلومات کے مطابق پاکستانیوں کے 11 ارب ڈالر ان ممالک میں موجود ہیں جن کے بارے میں مزید معلومات حاصل کی جارہی ہیں۔'
احتساب کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ 'سوئٹزرلینڈ سے پاناما پیپرز سے پہلے والے اکاؤنٹس کی تفصیلات کے حصول کے لیے کام کر رہے ہیں۔'