• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

محمد حفیظ آخری ٹیسٹ میچ کو یادگار نہ بنا سکے

شائع December 7, 2018
محمد حفیظ کیریئر کی آکری اننگز کھیلنے کے بعد پویلین واپس لوٹ رہے ہیں— فوٹو: اے پی
محمد حفیظ کیریئر کی آکری اننگز کھیلنے کے بعد پویلین واپس لوٹ رہے ہیں— فوٹو: اے پی

ابوظہبی: پاکستانی ٹیم کے آل رائونڈر محمد حفیظ کا نیوزی لینڈ کے خلاف آخری ٹیسٹ کے ساتھ ہی کیریئر بھی اختتام پذیر ہو گیا اور آل رائونڈر کیریئر کے آخری ٹیسٹ میچ کو یادگار نہ بنا سکے۔

محمد حفیظ نیوزی لینڈ کے خلاف ابوظہبی میں کھیلے گئے سیریز کے تیسرے اور اور آخری ٹیسٹ مہیچ کی پہلی اننگز میں صفر پر آؤٹ ہو گئے تھے لیکن ان کے پاس دوسری اننگز کے ذریعے ٹیسٹ کیریئر کا یادگار بنانے کا نادر موقع تھا لیکن وہ صرف 8 رنز بنا کر چلتے بنے۔

آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے ذریعے ٹیسٹ ٹیم میں واپس آنے والے 38 سالہ بلے باز نے سنچری اسکور کر کے اپنے انتخاب کو درست ثابت کیا لیکن اس کے بعد مذکورہ سیریز میں ان کا بلا نہ چل سکا اور وہ سیریز کے بقیہ میچز میں خاطرخواہ کارکردگی نہ دکھا سکے۔

اس کے بعد نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں بھی ان کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی اور آخری ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں صفر پر آئوٹ ہونے کے بعد حفیظ نے متواتر ناکامیوں سے دلبرداشتہ ہو کر ٹیسٹ کرکٹ کو خیرباد کہنے کا اعلان کیا تھا۔

قومی ٹیم کے کھلاڑی محمد حفیظ کو گارڈ آف آنر پیش کر رہے ہیں— تصویر بشکریہ ٹوئٹر
قومی ٹیم کے کھلاڑی محمد حفیظ کو گارڈ آف آنر پیش کر رہے ہیں— تصویر بشکریہ ٹوئٹر

کیویز کے خلاف فیصلہ کن ٹیسٹ میچ کے پانچویں اور آخری روز ساتھی کرکٹرز نے انہیں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا۔

امید تھی کہ حفیظ کیریئر کی آخری اننگز کو یادگار بنائیں گے لیکن وہ صرف 8 رنز ہی بنا سکے اور ٹم ساؤدھی کی وکٹ بن گئے۔

محمد حفیظ نے 2003 میں بنگلہ دیش کے خلاف کراچی ٹیسٹ سے ڈیبیو کیا تھا اور اسی میچ کی دوسری اننگز میں نصف سنچری اسکور کی تھی۔

انہوں نے اپے کیریئر میں 55 ٹیسٹ میچز کھیلتے ہوئے 3ہزار 652 رنز بنائے جس میں 10سنچریاں اور 12 نصف سنچریاں شامل ہیں جس میں 224 رنز بہترین اسکور رہا۔

حفیظ کئی مواقعوں پر اپنی باؤلنگ سے بھی پاکستان کے لیے کارآمد ثابت ہوئے اور ٹیسٹ کیریئر کے دوران 53 وکٹیں بھی حاصل کیں۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024