• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

’پہلی اننگز میں پاکستان کی بیٹنگ دونوں ٹیموں کے درمیان اصل فرق ثابت ہوئی‘

شائع November 29, 2018

قومی ٹیم کے لیگ اسپنر یاسر شاہ نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں پاکستانی بلے بازوں کی عمدہ بیٹنگ اور پہلی اننگز میں بڑا اسکور میچ میں دونوں ٹیموں کے درمیان سب سے بڑا فرق ثابت ہوا۔

پاکستانی اسپنر نے نیوزی لینڈ کے خلاف پہلی اننگز میں 8 اور دوسری اننگز میں 6 وکٹیں لیتے ہوئے مجموعی طور پر 184رنز کے عوض 14وکٹیں حاصل کیں جس کی بدولت پاکستان نے میچ میں مہمان ٹیم کو اننگز اور 16رنز سے شکست دی۔

ڈان نیوز کے پروگرام ری پلے میں میزبان عبدالغفار سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’میں نے آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں اچھی باؤلنگ کی لیکن ردھم حاصل نہیں کر پا رہا تھا جس کے بعد میں نے اپنی باؤلنگ پر کام کرتے ہوئے اہداف مقرر کیے اور اللہ کا شکر ہے کہ میرا ردھم واپس آ گیا‘۔

مزید پڑھیں: کیا یاسر تیسرے ٹیسٹ میں 82سال پرانا عالمی ریکارڈ توڑ پائیں گے؟

انہوں نے کہا کہ دبئی کی وکٹ پر گیند پہلے ہی دن سے ٹرن کر رہا تھا اور اس پر بیٹنگ کرنا مشکل تھا لیکن ہمارے بلے بازوں نے بہترین کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اچھا مجموعہ ترتیب دیا اور پہلی اننگز میں ہمارا اسکور ہی میچ میں سب سے بڑا فرق ثابت ہوا۔

لیگ اسپنر نے مزید کہا کہ ماضی کے مقابلے میں اب دبئی کی وکٹ میں کافی تبدیلی رونما ہوچکی ہے کیونکہ پہلے وکٹ تین دن تک سخت رہتی تھی اور گیند کھیل کے تیسرے یا چوتھے روز جا کر اسپن ہونا شروع ہوتی تھی لیکن اب یہاں کی وکٹ پر گیند پہلے دن سے ہی ٹرن ہوتی ہے جس کی وجہ سے تیسرے دن سے وکٹ سلو ہونا شروع ہو جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: یاسر شاہ کو شاندار باؤلنگ کا انعام مل گیا

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میچ کا تذکرہ کرتے ہوئے یاسر شاہ نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں بارش سے وکٹ میں نمی آگئی جس سے ہمیں مدد ملی۔

یاسر شاہ نے کہا کہ ہماری کوشش تھی کہ نیوزی لینڈ کو کم سے کم رنز پر آؤٹ کریں اور میں نے ایک لائن و لینتھ پر باؤلنگ کی جس کا اللہ تعالیٰ نے صلہ دیا اور مجھے کامیابی ملی۔

انہوں نے اپنی یہ شاندار کارکردگی اپنی والدہ کے نام کرتے ہوئے کہا کہ ہماری پوری ٹیم کی کوشش ہوگی کہ اپنی اسی کارکردگی کو برقرار رکھیں اور پاکستان کو فتح سے ہمکنار کراتے ہوئے سیریز اپنے نام کریں جس سے ہماری رینکنگ بھی بہتر ہوگی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024