• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

یاسر جیسا لیگ اسپن کا اسپیل آج تک نہیں دیکھا، مکی آرتھر

شائع November 28, 2018
یاسر شاہ کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا— فوٹو: اے ایف پی
یاسر شاہ کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا— فوٹو: اے ایف پی

قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے نیوزی لینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں 14وکٹیں لینے والے لیگ اسپنر یاسر شاہ کی باؤلنگ کو شاندار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یاسر شاہ نے پہلی اننگز میں لیگ اسپن باؤلنگ کا ایسا شاندار اسپیل کیا جو کسی نے آج تک نہیں دیکھا ہو گا۔

پاکستانی اسپنر نے نیوزی لینڈ کے خلاف پہلی اننگز میں 8 اور دوسری اننگز میں 6 وکٹیں لیتے ہوئے مجموعی طور پر 184رنز کے عوض 14وکٹیں حاصل کیں جس کی بدولت پاکستان نے میچ میں مہمان ٹیم کو اننگز اور 16رنز سے شکست دی۔

مکی آرتھر نے یاسر شاہ کو میچ ونر قرار دیتے ہوئے کہا کہ یاسر شاہ ذہنی طور پر بہت پرسکون ہیں اور وہ جانتے ہیں کہ ہماری ٹیسٹ ٹیم میں کتنی اہمیت رکھتے ہیں، انہوں نے ردھم حاصل کر لیا ہے اور بہت اچھی کارکردگی دکھا رہے ہیں۔

ہیڈ کوچ نے کہا کہ خصوصاً یاسر شاہ کا پہلی اننگز کا اسپیل بہت ہی شاندار تھا اور میرے خیال میں یاسر کا آدھے گھنٹہ کا جو اسپیل کرایا وہ آپ نے ٹیسٹ کرکٹ میں آج تک نہیں دیکھا ہو گا۔

یاد رہے کہ پاکستان کی پہلی اننگز کے اسکور 418 رنز کے جواب میں نیوزی لینڈ کے اوپنرز نے اپنی ٹیم کو 50 رنز کا عمدہ آغاز فراہم کیا لیکن اس کے بعد 40 رنز کے اضافے سے پوری ٹیم پویلین لوٹ گئی جس کے ذمے دار یاسر شاہ تھے جنہوں نے صرف 41 رنز کے عوض 8 وکٹیں حاصل کیں۔

انہوں نے کپتان سرفراز احمد پر ہونے والی تنقید پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سرفراز بہت زیادہ محنت کرتے ہیں، ان کا اصل کام وکٹ کیپنگ ہے اور وہ یہ کام بخوبی انجام دے رہے ہیں۔

مکی آرتھر نے کپتان کے ساتھ اختلافات کی باتوں پر بھی لب کشائی کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں سے یہ سن کر بہت تکلیف ہوتی ہے کہ میرے اور سیفی کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں کیونکہ ہمارے درمیان ایسا کبھی بھی نہیں ہوا۔

دوسری جانب نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن نے بھی یاسر شاہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ لیگ اسپنر نے پہلی اور دوسری گیند کھیلنے والے ہمارے بلے بازوں کو چند ایسی گیندیں کرائیں جن سے نمٹنا اور کھیلنا بہت مشکل تھا۔

انہوں نے کہا کہ اننگز کی ابتدا میں ہی اس طرح کی باؤلنگ کھیلنا مشکل ہوتا ہے، ہم سب جانتے ہیں کہ وہ کتنے اچھے باؤلر ہیں اور وہ ان کنڈیشنز کا بہت اچھے سے استعمال کر رہے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024