لاہور: سروسز ہسپتال کے ملازمین کے خلاف ریپ کا مقدمہ
صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں قائم سروسز ہسپتال کے نامعلوم ملازمین کے خلاف خاتون مریض کے ریپ کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
شادمان پولیس نے 35 سالہ خاتون کی شکایت پر مقدمہ درج کیا جس میں بتایا گیا کہ خاتون کو پیٹ کے نچلے حصے میں درد کی شکایت کا سامنا تھا جس کے علاج کے لیے وہ سروسز ہسپتال گئیں۔
انہیں 23 نومبر کو ہسپتال کے خواتین سرجیکل وارڈ ٹو میں داخل کیا گیا اور دوسرے روز ان کا اینستھیزیا کا علاج شروع ہوا اور انہیں 7 بجکر 30 منٹ پر آپریشن تھیٹر میں منتقل کیا گیا۔
مزید پڑھیں: پمزہسپتال میں ذہنی معذورلڑکی کےریپ کی کوشش
خاتون کا کہنا تھا کہ انہیں اسی روز شام 7 بجے ہسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا لیکن انہیں اس وقت تک بھی درد کی شکایت تھی اور ان کے حساس آعضا سے خون بھی آرہا تھا جس پر ان کی ہمشیرہ نے خاتون کو شیخ زید ہسپتال منتقل کیا جہاں انہیں بتایا گیا کہ ان کا ریپ کیا گیا ہے۔
خاتون نے شادمان تھانے میں واقعہ کی شکایت درج کرائی اور پولیس کو بتایا کہ ہسپتال کے ملازمین نے ان کا ریپ کیا۔
پولیس نے سروسز ہسپتال کے ملازمین کے خلاف ریپ کا مقدمہ درج کرلیا۔
ماڈل ٹاون کے سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) علی وسیم ناصر نے ڈان کو بتایا کہ خاتون کا میڈیکل کرایا گیا اور نمونے فورینزک سائنس ایجنسی کو بھجوائے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 'بچوں سے زیادتی کے واقعات پر حکومت سنجیدہ نہیں'
ان کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کی رپورٹ کے بعد تحقیقات کا آغاز کیا جائے گا اور اس سے ہی معلوم ہوگا کہ خاتون کے ساتھ ریپ ہوا ہے یا نہیں۔
بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سروسز ہسپتال کے پرنسپل کا کہنا تھا کہ ادارے نے خود بھی واقعہ کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔
یہ رپورٹ 26 نومبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی