دبئی میں پاکستان کی سست بیٹنگ، چار وکٹوں پر 207 رنز
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرے ٹیسٹ میچ کا پہلا روز پاکستان کی سست بیٹنگ کے نام رہا اور میچ کے پہلے دن پاکستان نے 90 اوورز کے کھیل میں چار وکٹوں کے نقصان پر 207رنز بنائے۔
دبئی کے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں تین میچوں کی سیریز کے دوسرے میچ میں پاکستان کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
اننگز کے آغاز میں پہلے بیٹنگ کرنے کا سرفراز احمد کا فیصلہ درست ثابت نہ ہوا اور صرف 25 کے مجموعی اسکور پر دونوں اوپنرز محمد حفیظ اور امام الحق 9، 9 رنز بنانے کے بعد کولن ڈی گرینڈ ہوم کی گیند پر سلپ میں کیچ ہوگئے۔
اوپنرز کے آؤٹ ہونے کے بعد حارث سہیل اور اظہر علی کی جوڑی وکٹ پر اکٹھا ہوئی اور دونوں کھلاڑیوں نے ذمے دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے کھانے کے وقفے تک کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔
کھانے کے وقفے کے بعد بھی ان دونوں کھلاڑیوں نے بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا لیکن دونوں کھلاڑیوں خصوصاً حارث کا انداز حد سے زیادہ دفاعی اور محتاط تھا جس کے سبب پاکستانی ٹیم کی رنز بنانے کی رفتار انتہائی سست ہو گئی۔
دونوں بلے بازوں نے دوسرے سیشن میں کوئی وکٹ تو نہ گرنے دی لیکن اس دوران رنز بھی معیاری رفتار سے نہ بنا سکے جس کے سبب وکٹ نہ گرنے کے باوجود نیوزی لینڈ کی ٹیم پر دباؤ قائم نہ ہو سکا۔
رنز کی رفتار پر طاری جمود کا الٹا اثر پاکستانی ٹیم پر پڑا اور ایک غیر ضروری رن لینے کی کوشش میں اظہر علی کی اننگز رن آؤٹ کی شکل میں اختتام پذیر ہوئی، انہوں نے آؤٹ ہونے سے قبل 81رنز بنائے۔
اس کے بعد تجربہ کار اسد شفیق کی وکٹ پر آمد ہوئی لیکن گزشتہ میچ کے ہیرو اعجاز پٹیل کی گیند پر ایک بھونڈا شاٹ ان کی اننگز کے خاتمے کا سبب بنا۔
جب میچ کے پہلے دن کا کھیل ختم ہوا تو پاکستان نے 4 وکٹوں کے نقصان پر 207رنز بنائے تھے، حارث سہیل 240 گیندوں پر 81 رنز بنا کر ناقابل شکست ہیں جبکہ بابر اعظم 14رنز کے ساتھ ان کا ساتھ نبھا رہے ہیں۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے کولن ڈی گرینڈ ہوم نے 2 اور اعجاز نے ایک وکٹ حاصل کی۔
یاد رہے کہ تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں نیوزی لینڈ کو 0-1 کی برتری حاصل ہے جہاں اس نے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 4رنز سے شکست دی تھی۔