• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

نیوزی لینڈ سے ہار کوچنگ کیریئر کی بدترین شکست ہے، آرتھر

شائع November 21, 2018 اپ ڈیٹ November 25, 2018
مکی آرتھر نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں شکست سے مجھ سمیت پوری ٹیم بہت افسردہ ہے— فائل فوٹو
مکی آرتھر نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں شکست سے مجھ سمیت پوری ٹیم بہت افسردہ ہے— فائل فوٹو

قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں 4رنز سے شکست کو اپنے کوچنگ کیریئر کی بدترین شکست قرار دیا ہے۔

ابوظہبی میں کھیلے گئے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستانی ٹیم کی بیٹنگ لائن بدترین ناکامی سے دوچار ہوئی اور 130 رنز پر 3 وکٹیں گنوانے والی پوری ٹیم مزید 41 رنز کے اضافے سے 7وکٹیں گنوا کر 171 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔

کیریئر کا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلنے والے اعجاز پٹیل نے شیخ زید اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ کی دوسری اننگز میں عمدہ باؤلنگ کرتے ہوئے 59رنز کے عوض 5وکٹیں لیں۔

پاکستانی ٹیم کے کوچ مکی آرتھر نے شکست کو تکلیف دہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ میرے کیریئر کی بدترین شکستوں میں سے ایک ہے۔

ماضی میں جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کی کوچنگ کرنے والے آرتھر نے کہا کہ بحیثیت ہیڈ کوچ مجھ سمیت تمام کھلاڑی اور اسٹاف اس شکست پر افسردہ ہیں اور لیکن ہم اس شکست سے تحریک لینے کی کوشش کریں گے تاکہ دوسرا میچ جیت سکیں۔

نیوزی لینڈ نے ٹیسٹ کرکٹ کی پانچویں سب سے کم تر مارجن سے فتح کے ساتھ ہی تین میچوں کی سیریز میں بھی 0-1 کی برتری حاصل کر لی۔

قومی ٹیم کے کوچ نے اس تاثر کو رد کر دیا کہ ہدف کے تعاقب میں پاکستانی کھلاڑی سہل پسندی کا شکار ہو گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کھلاڑیوں نے ناقابل یقین حد تک اپنی پوری کوشش کی لیکن ہم سب دباؤ میں ٹیم کی شاٹ سلیکشن پر مایوس تھے، ہمیں اس سے سیکھتے ہوئے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر انہوں نے پہلی اننگز میں بھی پاکستانی بلے بازوں کی ناقص بیٹنگ کی بھی نشاندہی کی جس کے سبب 153رنز پر نیوزی لینڈ کو آؤٹ کرنے کے باوجود قومی ٹیم صرف 74رنز کی برتری لے سکی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے غلطی کی جس کی وجہ ہمیں چوتھی اننگز میں توقعات سے بڑے ہدف کا سامنا کرنا پڑا۔ ہم پہلی ہی اننگز میں میچ کو ختم کر سکتے تھے لیکن ہم نے وہ موقع گنوا دیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024