• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

محمد عباس نے نیا ریکارڈ اپنے نام کر لیا

شائع November 16, 2018 اپ ڈیٹ November 21, 2018
محمد عباس نے پہلی اننگز میں 2 وکٹیں حاصل کیں— فوٹو: اے ایف پی
محمد عباس نے پہلی اننگز میں 2 وکٹیں حاصل کیں— فوٹو: اے ایف پی

پاکستان نے ابوظہبی میں کھیلے جا رہے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں نیوزی لینڈ کو 153رنز پر آؤٹ کر کے ایک نیا ریکارڈ قائم کردیا۔

نیوزی لینڈ کی ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا لیکن پوری ٹیم پہلی اننگز میں صرف 153رنز پر ڈھیر ہو گئی۔

یہ ابوظہبی میں اب تک کھیلے گئے ٹیسٹ میچ میں کسی بھی ٹیم کا پہلی اننگز میں سب سے کم اسکور ہے، اس سے قبل یہ ریکارڈ سری لنکا کے پاس تھا جو پاکستان کے خلاف 197رنز پر آؤٹ ہو گئی تھی۔

مزید پڑھیں: ابوظہبی میں نیوزی لینڈ 153رنز پر ڈھیر، پاکستان کی پوزیشن مستحکم

پاکستانی فاسٹ باؤلر محمد عباس نے اس اننگز میں بھی عمدہ باؤلنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور ایک نیا منفرد ریکارڈ اپنے نام کر لیا۔

محمد عباس نے جیت راول کو آؤٹ کر کے پاکستان کو میچ میں کامیابی دلانے کے ساتھ ساتھ قومی ٹیم کے لیے ایک نیا ریکارڈ بھی قائم کردیا اور وہ ڈیبیو کے بعد لگاتار 20 اننگز میں وکٹ لینے والے پاکستان کے پہلے باؤلر بن گئے۔

اپنے کیریئر کا 11واں ٹیسٹ میچ کھیلنے والے محمد عباس نے گزشتہ سال ٹیسٹ ڈیبیو کیا اور اس کے بعد سے اب تک مسلسل 20 اننگز میں وکٹیں لے چکے ہیں جو پاکستان کی جانب سے ایک ریکارڈ ہے۔

اس سے قبل ڈیبیو کے بعد لگاتار 19 اننگز تک وکٹیں لینے کا ریکارڈ اسپنر عبدالرحمان کے پاس تھا جبکہ کیریئر کی ابتدائی 32 اننگز میں لگاتار وکٹیں لینے کا ریکارڈ نیوزی لینڈ کے سابق فاسٹ باؤلر شین بونڈ کے پاس ہے۔

پاکستان نے نیوزی لینڈ کو پہلی اننگز میں 153رنز پر ڈھیر کر دیا اور اس طرح لگاتار تیسری اننگز میں حریف ٹیم 200 سے کم رنز تک محدود کردیا۔

پاکستان نے اس سے قبل آسٹریلیا کو گزشتہ ٹیسٹ میچ کی دونوں اننگز میں بالترتیب 145 اور 164رنز پر آؤٹ کردیا تھا اور اس طرح یہ 16سال بعد پہلا موقع ہے جب پاکستان نے حریف ٹیموں کو لگاتار تین اننگز میں 200 سے کم رنز پر محدود کردیا۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024