• KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:25pm
  • KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:25pm

تنہائی کبھی کبھی ایسے کام بھی کرنے پر مجبور کردیتی ہے!

شائع October 24, 2018

انسان کی بری عادت اور تنہائی کبھی کبھی ایسے اقدام اٹھانے پر مجبور کردیتی ہے جو بعد میں پچھتاوے کا باعث بنتے ہیں۔

ایسا ہی کچھ ترکی میں ہوا، جہاں ایک شخص نے تنہائی میں پولیس کو اتنی مرتبہ کار کی کہ وہ اس کے لیے مصیبت کا باعث بن گئی۔

اوڈی ٹی سیںٹرل کی ایک رپورٹ کے مطابق ترکی میں ایک 55 سالہ شخص کو ’حکام کو اپنی ڈیوٹی نبھانے سے روکنے‘ یا یوں کہیں کہ ’کار سرکار میں مداخلت‘ کے الزام میں 5 سال تک کی سزا ہونے کا امکان ہے۔

شرف جان نامی شخص کا جرم یہ ہے کہ اس نے ایک سال کے دوران 45 ہزار 210 مرتبہ پولیس کو کال کی اور انہیں کام کرنے سے روکا۔

استنبول کے بیرمپسا ضلع سے تعلق رکھنے والے شخص نے 15 مئی 2017 سے 15 مئی 2018 کے درمیان روزانہ کی بنیاد پر مبینہ طور پر 100 سے زائد مرتبہ پولیس لائن پر کال کی لیکن اس نے کبھی کوئی شکایت یا پولیس کی مدد طلب نہیں کی۔

اس شخص کی ہمیشہ یہی کوشش ہوتی تھی کہ وہ پولیس کو کال کرے اور جو کوئی بھی فون اٹھائے، اس سے باتیں کرے، یہاں تک کہ ایک وقت ایسا آیا کہ پولیس اسٹاف نے شرف جان کی غیر معمولی عادت پر استنبول پولیس کے کمیونکیشن اور الیکٹرانک ڈپارٹمنٹ میں شکایت درج کرا دی۔

جس کے بعد اس بات کی تصدیق کی گئی کہ شرف جان نے ایک سال کے دوران ایمرجنسی نمبر 115 پر 45 ہزار 210 مرتبہ کال کی، جس پر تفتیش کاروں نے ان پر ’عوامی اداروں کی خدمات میں رکاوٹ‘ کا الزام لگایا۔

ملزم کے خلاف استنبول کی کرمنل کورٹ میں پہلا ٹرائل ہوگا اور اگر اس کے اوپر لگائے گئے الزمات ثابت ہوجاتے ہیں تو اسے 5 سال تک جیل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

دوسری جانب شرف جان نے اپنے بیان میں پہلے ہی پولیس سے معافی مانگ لی تاہم یہ جج پر انحصار کرتا ہے کہ وہ ان کی معافی قبول کرتے ہیں یا نہیں۔

اپنے معافی نامے میں شرف جان کا کہنا تھا کہ وہ پولیس کو اس لیے مسلسل کال کرتا تھا کیونکہ وہ تنہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ’میں نے 2 سال قبل اپنی اہلیہ کو طلاق دی تھی اور میں ہر وقت شراب کا استعمال کرتا تھا اور ایمرجنسی لائن پر کال اس لیے کرتا تھا کیونکہ میں خود کو اداس اور تنہا محسوس کرتا تھا، تاہم میں اپنے اقدام پر شرمندہ ہوں اور آئندہ ایسا نہیں کروں گا‘۔

کارٹون

کارٹون : 20 دسمبر 2024
کارٹون : 19 دسمبر 2024