سعودی عرب کی پہلی وومن ہاکی ٹیم لائسنس کی خواہش مند
سعودی عرب کی خواتین ڈرائیونگ کی اجازت کے بعد اب ہاکی کھیلنے کے لیے لائسنس کی خواہش مند ہیں، جس کے بعد وہ سعودی عرب کی پہلی وومن ہاکی ٹیم ہونے کا اعزاز حاصل کرلیں گی۔
سعودی گزٹ کی رپورٹ کے مطابق کوچ سلطان سلاما کی نگرانی میں گزشتہ چند ہفتوں کی تربیت کے بعد سعودی عرب کی خواتین ہاکی کھیل کر تاریخ رقم کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
سلطان سلاما نے بتایا کہ ان کی ٹیم ہاکی کو بہت پسند کرتی ہے اور جنرل اسپورٹ اتھارٹی (جی ایس اے) کی جانب سے سرکاری لائسنس کے حصول کے لیے کوشش کررہی ہے۔
مزید پڑھیں : سعودی عرب میں پہلی بار خاتون کو مرد کے ساتھ خبریں پڑھنے کی اجازت
انہوں نے بتایا کہ ’وہ چاہتی ہیں ان کی ہاکی ٹیم کی حمایت کی جائے اور پریکٹس کے لیے اولمپک ارینا فراہم کیا جائے‘۔
ہاکی ٹیم کی کھلاڑی خاتون دجانا بہادر کا کہنا تھا کہ ’میں 2 سال سے ہاکی کھیل رہی ہوں اور میں نے یوٹیوب ٹیوٹوریل کی مدد سے بھی ہاکی میں مہارت حاصل کی ہے‘۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میں خواتین کی اس ٹیم کا حصہ بننا چاہتی ہوں جو اپنی قابلیت سے دنیا تک پہنچنے کی خواہش رکھتی ہے‘۔
یہ بھی پڑھیں : سعودی عرب میں خواتین کو ڈرائیونگ لائسنس کا اجرا
ٹیم کی ایک اور کھلاڑی ماریہ بخش کا کہنا تھا کہ ’میں جب 12 سال کی تھی اس وقت سے ہاکی کھیل رہی ہوں اور آج میں اس ٹیم کی رکن ہوں جو میری قابلیت کو نکھارنا چاہتے ہیں‘۔
خیال رہے کہ سعودی عرب کی حکومت نے ستمبر 2017 میں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دی تھی جس کے بعد رواں برس جون میں سعودی عرب میں پہلی مرتبہ خواتین کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کیا گیا تھا۔
بعد ازاں رواں برس اگست میں سعودی عرب نے 5 خواتین کو پائلٹ کا لائسنس بھی جاری کیا تھا۔
گزشتہ ماہ ستمبر میں سعودی عرب میں خاتون صحافی کو پہلی مرتبہ کسی غیر محرم مرد کے ساتھ ٹی وی پر مشترکہ خبریں پڑھنے کی اجازت دی تھی۔
سعودی عرب کے معروف اور بڑے نشریاتی اداروں میں شمار ہونے والے ادارے ‘سعودیہ ٹی وی’ نے اپنے ایک نیوز چینل میں پہلی مرتبہ کسی خاتون کو کسی غیر محرم مرد کے ساتھ بطور شریک نیوز کاسٹر شامل کیا تھا۔