• KHI: Zuhr 12:32pm Asr 5:05pm
  • LHR: Zuhr 12:03pm Asr 4:40pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 4:46pm
  • KHI: Zuhr 12:32pm Asr 5:05pm
  • LHR: Zuhr 12:03pm Asr 4:40pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 4:46pm

پاکستانی طالبان شامی جنگ کا حصہ بن گئے

شائع July 14, 2013

پاکستانی طالبان۔ —فائل تصویر
پاکستانی طالبان۔ —فائل تصویر

اسلام آباد/پشاور: صدربشار الاسد کے خلاف باغیوں کی مدد کرنے کے لیے پاکستانی طالبان نے شام میں اپنے کیمپ قائم کرنے کے علاوہ  جنگجو بھیج دیے ہیں۔

شدت پسندوں نے اتوار کو رائٹرز سے گفتگو میں بتایا کہ اس حکمت عملی کا مقصد القاعدہ کی مرکزی قیادت کے ساتھ تعلقات کو مزید پختہ کرنا ہے۔

بشار الاسد مخالف مہم پچھلے دو سالوں سے جاری ہے اور مشرق وسطی کا یہ ملک سنی جنگجوؤں کے لیے ایک گڑھ بن چکا ہے جو یہاں کی شیعہ حکومت کے خلاف لڑ رہے ہیں۔

پاکستان میں طالبان کمانڈروں نے بتایا کہ انہوں نے بھی اس لڑائی کا حصہ بننے کا فیصلہ کیا ہے اور ان کے بقول اب تک ان کے سینکڑوں ساتھی شام میں 'مجاہدین دوستوں' کی مدد کے لیے جا چکے ہیں۔

ایک سینیئر کمانڈر کے مطابق: جب بھی ہمارے بھائیوں کو ہماری مدد کی ضرورت ہو گی تو ہم اپنے عرب ساتھیوں کے ساتھ اپنے سینکڑوں جنگجو بھیجیں گے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ جلد ہی شام میں اپنی کامیابوں پر مبنی وڈیوز بھی عام کریں گے۔

پاکستانی طالبان کی جانب سے اس اقدام نے شام میں صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے، جہاں پہلے ہی 'فری سیرئین آرمی' اور شام کی سرکاری افواج  کے درمیان تنازعات جان ہلاک خیز سطح تک پہنچ چکے ہیں۔

خیال رہے کہ نسبتا چھوٹے مگر انتہائی منظم اسلام پسندوں کے گروپ نے شمالی شام میں باغیوں کے زیر تسلط علاقوں کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔

جمعرات کو فری سیرئین آرمی اور اسلام پسندوں کے درمیان اس وقت مزید تناؤ پیدا ہو گیا جب القاعدہ سے جڑے عسکریت پسندوں نے فری سیرئین آرمی کے ایک اعلی کمانڈر کو ساحلی شہر لتاکیا میں ایک تنازعہ کے بعد قتل کر دیا۔

یہ واقعہ ایک ایسے وقت پیش آیا ہے جب صدر اسد کی فوج، جسے حزب اللہ اور ایران کی شیعہ فورسز کی حمایت حاصل ہے، اس علاقے کی جانب پیش قدمی کر رہی ہے۔

پاکستان طالبان کے ایک اور کمانڈر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ شام میں جنگجوؤں کو بھیجنا کا فیصلہ 'عرب ساتھیوں کی درخواست کے بعد کیا گیا'۔

انہوں نے رائٹرز کو بتایا' چونکہ عرب ساتھی ہماری مدد کے لیے یہاں آئے تھے لہذا اب ہم پر لازم ہے کہ ہم بھی ان کے ملکوں میں ان کی مدد کریں اور شام میں ہم یہی کر رہے ہیں'۔

'ہم نے شام میں اپنے کیمپ قائم کر لیے ہیں۔ ہمارے لوگ وہاں جاتے ہیں اور پھر کچھ عرصہ لڑنے کے بعد واپس آ جاتے ہیں'۔

تبصرے (5) بند ہیں

Israr Muhammad Khan Jul 14, 2013 02:08pm
کون کس کے خلاف لڑے گا اب تو عوام کی آنکھیں کهلی هیں
وجاہت علی Jul 14, 2013 04:53pm
یہ امریکی، سعودی ٹکڑوں پر پلنے والے سلفی دہشتگرد کبھی کامیاب نہیں ہونگے اور مستقبل قریب میں انشاللہ عبرت کا نشان بنیں گے.
رضوان صدیقی Jul 14, 2013 07:09pm
یہ القائدہ اور طالبان سنیوں کے گلے بھی اسی طرح کاٹتے ہیں جس طرح شیعوں کے یہ اسلام کے دشمن ہیں، یہ امریکہ اور سعودیہ کی مشترکہ پراڈکٹ ہیں
حسیب احمد Jul 14, 2013 07:15pm
یہودی اور سعودی اتحاد سے اسلام اور مسلمانوں کو سب سے زیادہ نقصان ہوا
Israr Muhammad Khan Jul 14, 2013 08:01pm
اس خبر کے بعد اب یه بات کھل کر سامنے آچکی هے که طالبان کون هیں اور انکی ڈوری کہاں سے اور کسکے پاس هے کیونکہ شام کے خلاف جنگ امریکی اور مغربی ممالک کے ایما پر لڑی جارهی هے

کارٹون

کارٹون : 14 اپریل 2025
کارٹون : 13 اپریل 2025