• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 4:59pm Isha 6:27pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 4:59pm Isha 6:27pm

ٹرمپ کے نامزد متنازع جج کے خلاف ایف بی آئی کی تحقیقات کی منظوری

شائع September 29, 2018
امریکی سپریم کورٹ کے ایسوسی ایٹ جسٹس کے عہدے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نامزد امیدوار بریٹ کیوانوف سینیٹ کی جوڈیبل کمیٹی کے سامنے حلف اٹھا رہے ہیں— فوٹو: اے پی
امریکی سپریم کورٹ کے ایسوسی ایٹ جسٹس کے عہدے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نامزد امیدوار بریٹ کیوانوف سینیٹ کی جوڈیبل کمیٹی کے سامنے حلف اٹھا رہے ہیں— فوٹو: اے پی

امریکی سینیٹ کی جوڈیشل کمیٹی نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نامزد متنازع جج بریٹ کیوانوف کو امریکی سپریم کورٹ کا جج بنانے کی منظوری دے دی جبکہ ایف بی آئی کی جانب سے خاتون کی شکایت پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کے معاملے کی تحقیقات تک ان کی تعیناتی کا معاملہ روک دیا گیا۔

کیوانوف کی منظوری کے حوالے سے امریکی عدالتی سینیٹ واضح طور پر دو حصوں میں تقسیم نظر آیا جہاں 11 ریپبلیکن اراکین نے صدر کے نامزد امیدوار کی حمایت کی جبکہ تمام 10 ڈیموکریٹ اراکین نے ان کے خلاف ووٹ دیا۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ کے نامزد کردہ جج پر خاتون کے جنسی استحصال کا الزام

53سالہ متنازع جج کی امریکا کی اعلیٰ عدلیہ کے لیے نامزدگی کا معاملہ اب فل کورٹ میں جائے گا جہاں ریپبلیکنز کی اکثریت نسبتاً کم ہے اور ڈیموکریٹس کے 51 اراکین کے مقابلے میں ان کے اراکین کی تعداد 49 ہے۔

تاہم اس دوران ایک ڈرامائی پیش رفت اس وقت عمل میں آئی جب ایریزونا سے تعلق رکھنے والے ریپبلیکن سینیٹ جیف فلیک نے فل سینیٹ کے ووٹ سے قبل ایک ہفتے کے تعطل کی درخواست کی تاکہ ایف بی آئی کیوانوف کے خلاف الزامات کی تحقیقات کر سکے۔

ٹرمپ پر تنقید کے لیے مشہور جیف فلیک نے کہا کہ ملک تقسیم ہو چکا ہے اور یہ ہمارا فرض ہے کہ اس سلسلے میں اپنے فرائض بخوبی انجام دیں۔

چند گھنٹوں کے مذاکرات کے بعد فریقین کی باہمی رضامندی سے جنسی طور پر ہراساں کرنے کے معاملے کی ایف بی آئی سے تحقیقات کی منظوری دے دی گئی اور معاملے کی تحقیقات مکمل ہونے تک کیوانوف کا معاملہ فل سینیٹ تک نہیں بھیجا جائے گا۔

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سپریم کورٹ کے لیے نامزد جج بریٹ کیوانوف پر خاتون ڈاکٹر کرسٹین بلیسی فورڈ نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کا کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ 36سال قبل زمانہ طالب عملی کے دوران کیوانوف نے ایک تقریب کے دوران شراب کے نشے میں انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: 'بچپن میں جنسی ہراساں اور 16 سال کی عمر میں میرا ریپ ہوا'

ان الزامات کے خلاف گزشتہ روز طویل سماعت کی گئی جس کے دوران نامزد جج نے ان الزامات کو سراسر مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے زمانہ طالب علمی تو دور بلکہ زندگی میں کبھی بھی اور کسی کو بھی جنسی طور پر ہراساں نہیں کیا۔

واضح رہے کہ ڈیموکریٹس یونیورسٹی پروفیسر کی جانب سے لگائے گئے ان الزامات کی ایف بی آئی کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں تاہم کیوانوف کا کہنا ہے کہ ڈیموکریٹس سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لیے ان کی کردار کشی کر رہے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 3 دسمبر 2024
کارٹون : 2 دسمبر 2024