امریکا بھارت مشترکہ اعلامیہ سفارتی آداب کے منافی ہے،دفتر خارجہ
پاکستان نے امریکا اور بھارت کے مشترکہ اعلامیہ کو سفارتی آداب کے منافی قرار دیتے ہوئے اس پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر محمد فیصل نے اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران نئی دہلی میں امریکی وزیر خارجہ اور وزیر دفاع کی بھارتی ہم منصبوں سے ملاقات کے بعد جاری کیے گئے امریکا، بھارت مشترکہ اعلامیے میں پاکستان کے خلاف بے بنیاد الزامات پر سخت تشویش ظاہر کی۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان بے بنیاد الزامات مسترد کرتا ہے اور ہم نے امریکا کو اپنے مؤقف سے آگاہ کردیا ہے۔
مزید پڑھیں: بھارتی میڈیا کو بڑا ہونے کی ضرورت ہے،ترجمان دفتر خارجہ
ان کا کہنا تھا کہ ایک باضابطہ دستاویز میں بے بنیاد الزامات کے ساتھ کسی تیسرے ملک کا ذکر کرنا مروجہ سفارتی آداب کے منافی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے بھارت اور امریکا کے وزرائے خارجہ اور وزرائے دفاع کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں دونوں اتحادیوں نے اپنے تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر اتفاق کرتے ہوئے اہم دفاعی اور کمیونیکشن معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
مذاکرات کے بعد مشترکہ اعلامیے میں انہوں نے پاکستان سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کی سرزمین دوسرے ممالک پر دہشت گردی کے لیے استعمال نہ کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی خارجہ پالیسی اب دفتر خارجہ میں بنے گی، شاہ محمود قریشی
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبہ (سی پیک) پر چین کے ساتھ دوبارہ بات چیت پر غور کرنے کی رپورٹس بے بنیاد ہیں، ہم ایسے خبروں کو مسترد کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز برطانوی اخبار نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان چین کے ساتھ سی پیک کے منصوبوں پر نظرثانی پر غور کررہا ہے جس کے بعد وزیراعظم عمران خان کے مشیر تجارت نے برطانوی اخبار کی رپورٹ کو مسترد کیا تھا۔
ایک سوال کے جواب میں دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان سعودی عرب کا دورہ کریں گے تاہم دورے کی تاریخ کااعلان بعد میں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ہفتے کے روز کابل کا دورہ کریں گے جس میں امن و سلامتی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے سیکیورٹی کے باعث جلال آباد میں اپنا قونصل خانہ بند کردیا ہے اور یہ معاملہ افغان حکام کے ساتھ اٹھایا گیا ہے جنہوں نے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔