‘پرواز ہے جنون’ پروپیگنڈا فلم نہیں، حمزہ علی عباسی
حال ہی میں عید قرباں کے موقع پر ریلیز ہونے والی پاکستانی فلم ‘پرواز ہے جنون’ کے مرکزی اداکار حمزہ علی عباسی نے ان خیالات اور چہ مگوئیوں کو مسترد کردیا کہ یہ فلم پروپیگنڈا کے تحت بنائی گئی۔
خیال رہے کہ ‘پرواز ہے جنون’ پاک فضائیہ کے تعاون سے پاک فضائیہ کے جوانوں کی بہادری اور مشکلات پر بنائی گئی ہے۔
فلم میں نہ صرف مرد اہلکاروں بلکہ خواتین اہلکاروں کی بہادری، جذبہ حب الوطنی اور پروفیشنل زندگی کو بھی دکھایا گیا ہے۔
فلم نے ریلیز کے ابتدائی 3 دن میں اچھی کمائی کی ہے، تاہم فلم ریکارڈ توڑنے میں ناکام رہی۔
فلم کے حوالے سے برطانوی نشریاتی ادارے ‘بی بی سی ایشین نیٹ ورک’ سے بات کرتے ہوئے حمزہ علی عباسی نے اس تاثر کو مسترد کیا کہ یہ فلم کسی پروپیگنڈا یا خاص مقصد کے لیے بنائی گئی ہے۔
حمزہ علی عباسی کا کہنا تھا کہ اگرچہ پرواز ہے جنون پاک فضائیہ پر بنائی گئی فلم ہے، تاہم یہ کہنا غلط ہے کہ یہ کسی پروپیگنڈا کے تحت بنائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ فلم میں صرف حقائق اور اعداد و شمار کو پیش کیا گیا، یہ سچ ہے کہ پاکستان وہ واحد اسلامی ملک ہے، جس کی فضائیہ میں خاتون جنگی پائلٹ بھی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’پرواز ہے جنون‘ کا دنیا کو فتح کرنے والا ’حیدر‘
علاوہ ازیں حمزہ علی عباسی نے اس تاثر کو بھی مسترد کردیا کہ پاکستانی فلموں کی کامیابی کے لیے مصالحہ یا کسی آئٹم گانے کی ضرورت ہوتی ہے۔
حمزہ علی عباسی نے حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلموں ‘لوڈ ویڈنگ، جوانی پھر نہیں آنی 2 اور پرواز ہے جنون’ سمیت دیگر فلموں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان فلموں میں آئٹم سانگ نہیں ہے، پھر بھی وہ کامیاب گئیں۔
اداکار کے مطابق فلمیں معاشرے میں کردار ادا کرتی ہیں، اس لیے جو فلموں میں دکھایا جاتا ہے، وہیں کچھ معاشرے میں بھی ہوتا ہے۔
حمزہ علی عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستانی اداکاراؤں کو دیکھ کر کئی نئی لڑکیاں جب کہ اداکاروں کو دیکھ کر کئی نئے لڑکے فلم انڈسٹری کا حصہ بننے کے خواب دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر بھی کوئی افسوس کا اظہار نہیں کیا کہ انہیں 2015 میں ریلیز ہونے والی فلم ‘جوانی پھر نہیں آنی’ کے سیکوئل ‘جوانی پھر نہیں آنی 2‘ میں کیوں کاسٹ نہیں کیا گیا۔