ترکی، امریکی اقدامات سے خوفزدہ نہیں ہوگا، رجب طیب اردوان
انقرہ: ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے واضح کیا ہے کہ ان کا ملک امریکا کے اقدامات سے خوفزدہ نہیں ہوگا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق رجب طیب اردوان نے اپنی حکمراں جماعت جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی (اے کے پی) کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم ان کے آگے سر نہیں جھکائیں گے جو خود کو اسٹریٹیجک پارٹنر کے طور پر پیش کرتے ہیں اور بیک وقت ہمیں اسٹریٹیجک ہدف بنانے کی بھی کوشش کر رہے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'کچھ لوگ ہمیں معیشت، پابندیوں، غیر ملکی کرنسی کے شرح تبادلہ، شرح سود اور مہنگائی کی دھمکی دے رہے ہیں، ہم آپ کے فریب سے واقف ہیں جس کا مقابلہ کریں گے۔'
ترکی کی سرکاری نیوز ایجنسی 'اناطولو' کی رپورٹ میں کہا گیا کہ اجلاس میں شرکا نے رجب طیب اردوان کو ایک بار پھر متفقہ طور پر پارٹی کا سربراہ منتخب کر لیا۔
واضح رہے کہ امریکا اور ترکی کی جانب سے ایک دوسرے پر ٹیرف عائد کرنے کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا، جب ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی پادری اینڈریو برنسن کو رہا کرنے کے لیے ترک صدر کو رضا مند کرنے کی کوشش کے طور پر ٹیرف عائد کرنے کی منظوری دی۔'
یہ بھی پڑھیں: ترک صدر امریکی ’دھمکی‘ کا مقابلہ کرنے کیلئے پُرعزم
اینڈریو برنسن کو ترک صدر کے خلاف دو سال قبل ہونے والی بغاوت میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا تھا اور بعد ازاں جیل سے گھر منتقل کرکے نظر بند کردیا گیا تھا۔
ترکی کے اس اقدام پر امریکا نے 2 ترک وزرا پر پابندی لگادی تھی، پابندی کے ردِعمل میں ترکی نے بھی اس اقدام کا جواب 2 امریکی عہدیداروں پر پابندی لگا کرد یا تھا۔
امریکا اور ترکی کے درمیان جاری اس کشیدگی کے باعث ترک لیرا کی قدر میں اب تک 40 فیصد تک کمی آچکی ہے۔
لیرا کی قدر میں کمی کے باعث ترکی میں سنگین معاشی بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے بالخصوص ترکی کا بینکنگ سسٹم بری طرح متاثر ہونے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔
امریکی صرر نے ترکی سے اسٹیل اور المونیم کی درآمدات پر ٹیرف کو دگنا کرنے کی بھی منظوری دی تھی اور اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس ٹیرف کا اثر بہت جلد ظاہر ہوگا۔
ترکی نے بھی جواب میں امریکا سے درآمد کی جانے والی کئی اشیا کے ٹیرف میں اضافہ کردیا تھا۔
مزید پڑھیں: ترکی کا جوابی اقدام: 2 امریکی عہدیداران پر پابندی عائد
دو روز قبل امریکا نے ترکی میں قید پادری کو رہا نہ کرنے پر بحران کا شکار ترک معیشیت پر مزید پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی دی تھی۔
ترکی نے بھی امریکا کی جانب سے مزید پابندیاں عائد کرنے پر بھرپور جواب دینے کی دھمکی دی۔
گزشتہ روز ترک عدالت نے پادری اینڈریو برنسن کی رہائی کی ایک اور درخواست مسترد کردی تھی۔