• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پشاور: کچرے کے ڈھیر سے متعدد ’مہر‘ لگے بیلٹ پیپرز برآمد

شائع August 4, 2018

پشاور کے علاقے اچینی میں کچرے کے ڈھیر سے 25 جولائی کے عام انتخابات میں مبینہ طور پر استعمال ہونے والے متعدد بیلٹ پیپرز برآمد ہوئے۔

برآمد ہونے والے بیلٹ پیپرز میں سے اکثر پر مسلم لیگ (ن) کے انتخابی نشان ’شیر‘ پر مہر لگی ہوئی ہے، جس سے حالیہ انتخابات کی شفافیت پر شکوک و شبہات بڑھ گئے ہیں۔

خیبر پختونخوا اسمبلی کے حلقہ 70 سے (ن) لیگ کے امیدوار ظاہر خان نے پہلے دعویٰ کیا تھا کہ یہ ووٹ ان کے حق میں ڈالے گئے تھے۔

تاہم انہوں نے اس حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو کی تصدیق نہیں کی، جس میں کچرے سے برآمد ہونے والے بیلٹ پیپرز دکھائے گئے ہیں۔

ان بیلٹ پیپرز کے پیچھے دستخط ہیں نہ کوئی مہر، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انتخابات والے دن پولنگ عملے نے انہیں جاری نہیں کیا۔

مزید پڑھیں: کراچی: کچرا کنڈی کے بعد اسکول سے بھی بیلٹ پیپرز برآمد

واضح رہے کہ پی کے 70 (پشاور 5) وہی حلقہ ہے جہاں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے بعد ریٹرننگ افسر نے عوامی نیشنل پارٹی کے خوش دل خان کو کامیاب قرار دے دیا تھا اور سابق صوبائی وزیر و پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ فرمان 187 ووٹوں کے فرق سے ہار گئے تھے۔

گزشتہ روز کراچی کے علاقے گزری کے ایک سرکاری اسکول سے مبینہ طور پر انتخابات والے دن استعمال ہونے والے 150 سے زائد بیلٹ پیپرز برآمد ہوئے تھے، جن پر پاکستان پیپلز پارٹی کے انتخابی نشان ’تیر‘ پر مہر لگی ہوئی تھی۔

قبل ازیں کراچی کے علاقے قیوم آباد میں کچرا کنڈی سے بھی کئی بیلٹ پیپرز برآمد ہوئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024