• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

‘ایران نے پاکستان کو بجلی کی فراہمی بند کردی‘

شائع August 2, 2018

اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں پاور ڈویژن کے حکام نے انکشاف کیا ہے کہ ایران نے پاکستان کے لیے بجلی کی فراہمی بند کردی۔

حکام پاور ڈویژن نے کمیٹی کو بتایا کہ شدید گرمی کی وجہ سے ایران میں بھی بجلی کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے جس کے باعث تہران نے دیگر ممالک کو بجلی کی برآمد بند کردی۔

یہ بھی پڑھیں: کے الیکڑک کو اضافی گیس کی فراہمی 80 ارب روپے کی ادائیگی سے مشروط

انہوں نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ ایران میں ہیٹ ویو کی وجہ سے حالات خراب ہیں جبکہ ایران پاکستان کو سو میگاواٹ بجلی فراہم کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تہران میں ہیٹ ویو کے باعث 80 میگاواٹ بجلی کی فراہمی نہیں ہورہی، ایران کی بجلی بلوچستان کے علاقے مکران، گوادر, پنچگور، پسنی وغیر میں فراہم کی جاتی ہے۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ کسی نجی ڈیرے پر کوئی ٹرانسفارمر نہیں دیا تاہم انہوں نے یقین دلایا کہ ایسے مقامات پر ٹرانسفارمرز یا سامان کی موجودگی پر سخت ایکشن لیا جائے گا۔

حکام پاور ڈویژن نے کہا کہ اس حوالے سے تمام ڈسکوز کے سی ای اوز کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

مزید پڑھیں: کے الیکڑک،گیس کمپنی کے درمیان تنازع سے صنعتی سرگرمیاں شدید متاثر

اس موقع پر ایڈیشنل سیکریٹری پاور ڈویژن نے بتایا کہ کراچی الیکڑک کو 6 سو 50 میگاواٹ بجلی فراہم کی جارہی ہے، جبکہ بجلی کی خرید و فروخت کے نئے معاہدے کے متعلق معاملات مکمل ہوچکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ فریقین نے آپس میں مسودے کا تبادلہ کر لیا ہے جبکہ کے الیکڑک کے حصص ابراج سے شنگھائی کوآپریشن کو منتقل ہونےکے بعد معاملے کو آگے بڑھایا جائے گا۔

قائمہ کمیٹی نے ہدایت کی کہ بجلی کی خرید وفروخت کے نئے معاہدے کے مسودے کی کاپی کمیٹی کو فراہم کی جائے۔

علاوہ ازیں سکھر الیکٹرک سپلائی کمپنی (سیپکو) حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دی۔

یہ بھی پڑھیں: کے الیکڑک،گیس کمپنی کے درمیان تنازع سے صنعتی سرگرمیاں شدید متاثر

اجلاس میں سیپکو کا بجلی چوری روکنے کے لیے رینجرز کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ سامنے آیا۔

سیپکو حکام نے بتایا کہ رینجرز کی خدمات حاصل کرنے کے لیے بورڈ نے منظوری بھی دے دی ہے، رینجرز حکام کو خدمات کے بدلے مراعات بھی دی جائیں گی۔

انہوں نے ماضی میں بجلی چوری روکنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے بھی بات کی اور بتایا کہ اس حوالے سے ماضی میں پولیس کی خدمات غیر موثر رہی ہیں۔

کیمٹی کو تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیپکو کے کل 4 سو 94 فیڈرز میں سے 3 سو فیڈرز پر 80 فیصد سے زائد نقصانات ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ سیپکو کے زیرِ انتظام علاقوں میں 12 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024