• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی انتخابات میں فوج کے کردار کی تعریف

شائع August 2, 2018
چیف آف آرمی اسٹا جنرل قمر جاوید باجوہ نے جی ایچ کیو راولپنڈی میں کور کمانڈر اجلاس کی سربراہی کی—فوٹو: آنلائن
چیف آف آرمی اسٹا جنرل قمر جاوید باجوہ نے جی ایچ کیو راولپنڈی میں کور کمانڈر اجلاس کی سربراہی کی—فوٹو: آنلائن

اسلام آباد: چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے انتخابات میں الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے دی گئی ذمہ داری کو احسن انداز میں نبھانے پر پاک فوج کے کردار کو سراہا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) میں کور کمانڈر اجلاس کے بعد جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے انتخابات میں تعینات فوجیوں کی حمایت کرنے پر عوام کا بھی شکریہ ادا کیا۔

اجلاس کے دوران جنرل قمر جاوید باجوہ نے آرمی الیکشن سپورٹ سینٹر(اے ای ایس سی) کی کاوشوں اور الیکشن کمیشن کے انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے دیے گئے اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے فرائض کی بہتر انجام دہی پر تعریف کی۔

یہ بھی پڑھیں: انتخابات 2018 کے دوران فوج سیکیورٹی کے فرائض انجام دے گی

واضح رہے کہ ای سی پی کی جانب سے انتخابات 2018 کے کامیاب، آزادانہ اور شفاف انعقاد کی غرض سے فوجیوں کی تعیناتی کی درخواست کی گئی تھی، جس بنا پر مسلح افواج کو بنیادی طور پر سیکیورٹی کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔

خیال رہے کہ یہ ملک میں ہونے والے تمام عام انتخابات کے دوران فوجیوں کی تعیناتی کی سب سے بڑی مثال ہے، جس میں 3لاکھ 71 ہزار 3 سو اٹھاسی فوجی اہلکاروں کو 85 ہزار پولنگ اسٹیشنز پر تعینات کیا گیا۔

پولنگ اسٹیشنز پر سیکیورٹی فراہم کرنے کے ساتھ فوجی اہلکاروں نے 3 پرنٹنگ پریس کی بھی حفاظت کی جہاں بیلٹ پیپر اور الیکشن سے متعلقہ مواد کی چھپائی جاری تھی جس کے بعد ان کی ترسیل کے دوران بھی اپنے فرائض انجام دیے۔

مزید پڑھیں: پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر فوج تعینات کرنے کا فیصلہ

اس سلسلے میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے مسلح افواج اور دیگر سیکیورٹی اہلکاروں کا انتخابات کے دوران کردار وضع کرنے کے لیے خصوصی قواعد و ضوابط بھی جاری کیے گئے تھے۔

تاہم انتخابات کا جائزہ لینے والےیورپی مبصر مشن نے اپنی پیش کردہ رپورٹ میں اس بات کا ذکر کیا کہ سیکیورٹی اہلکاروں کے لیے جاری کردہ ضابطہ اخلاق میں تعینات فوجیوں کے کردار اور اختیارات میں اضافہ ہوگیا، جبکہ پولنگ اسٹیشن کے اند ر فوجیوں کی موجودگی پر بھی سوال کھڑے کیے گئے۔

ادھر قومی اسمبلی کے حلقہ این اے-271 (بلیدہ) میں پولنگ اسٹاف کے قافلے پر ہونے والے حملے میں 3 اہلکاروں نے جامِ شہادت نوش کیا، اس کے ساتھ این اے-12 میں انتخابی موادکی ترسیل کے دوان گاڑی کھائی میں گر جانے سے بھی 5 فوجی جوان شہید ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: فوج انتخابات نہیں کروارہی،صرف امن قائم رکھے گی، الیکشن کمیشن

انٹر سروسز پبلک ریلیشن (آئی ایس پی آر) کے بیان میں تمام شہدا اور زخمیوں کو خراجِ تحسین پیش کیا جنہوں نے اپنے فرائض کی انجام دہی میں اپنی جان کی بھی پرواہ نہیں کی، واضح رہے کہ کوئٹہ اور بلیدہ کے حادثات کے علاوہ انتخابات کا دن مجموعی طور پر پر امن رہا۔

سیکیورٹی

اجلاس میں آرمی چیف نے انسداد دہشت گردی کی کاررروائیوں اور انسداد عسکریت پسندی کی کوششیں جاری رکھنے کی ہدایت دیں، جبکہ ماحولیات کی جغرافیائی حکمت عملی، خطے کے امن اور ملک کی اندرونی سیکیورٹی کے معاملات بھی زیر غور آئے۔

مزید پڑھیں: آرمی چیف نے الیکشن میں فوجی دستوں کی تعیناتی کی منظوری دے دی

اس کے علاوہ اجلاس میں افغانستان کے ساتھ فوجی تعلقات میں اضافے پر بھی اطمینان کا اظہار کیا گیا خاص طور پر افغانستان- پاکستان ایکشن پلان فار پیس اینڈ اسٹیبلیٹی (اے پی اے پی پی پی ) کے تحت جاری کوششوں کا ذکر بھی کیا گیا۔


یہ خبر 2 اگست 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024