مسلم لیگ (ن) کا انتخابی نتائج کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن کے قیام کا مطالبہ
لاہور: انتخابات 2018 کے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) نے دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کے قیام کا مطالبہ کردیا۔
مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھا کہ وہ پولنگ کے دن ہونے والے واقعات پر مشتمل ’وائٹ پیپر‘ بھی جلد جاری کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ ن نے چوہدری نثار کے خلاف امیدوار میدان میں اتار دئیے
مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف، احسن اقبال اور سینیٹر مشاہد اللہ خان نے سینٹرل ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے واضح کیا کہ انتخابات کے نتائج مسترد کرتے ہیں اور 14-2013 کے دوران بنائے جانے والے جوڈیشل کمیشن کی طرز پر کمیشن تشکیل دیا جائے جو انتخابات میں دھاندلی پر اپنی تحقیقات مکمل کرے۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی سربراہی میں ہونے والے سی ڈبلیو سی کے اجلاس میں منتخب نمائندگان بھی موجود تھے جنہوں نے قومی سیاست کے حوالے سے تفصیلی بحث کی۔
اس حوالے سے بتایا گیا کہ اجلاس میں یہ نکتہ بھی زیر بحث آیا کہ پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کیا جائے یا حلف اٹھایا جائے۔
مزید پڑھین: مسلم لیگ(ن)، پی ٹی آئی، پی پی پی کی جانب سے دھاندلی زدہ قرار دیے گئے حلقے
اجلاس میں بعض نو منتخب قومی اسمبلی کے اراکین نے اپوزیشن نشستوں پر بیٹھنے کا بھی مشورہ دیا۔
ذرائع نے بتایا کہ اجلاس کے شرکاء بائیکاٹ کے مسئلے پر متضاد آراء رکھتے تھے اور ان کا موقف تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے ’چوری شدہ مینڈیٹ‘ کو حاصل کرنے کے لیے جارحانہ طرز سیاست کی حکمت عملی اپنائی جائے۔
میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے خواجہ محمد آصف نے اعلان کیا کہ ان کی پارٹی انتخابات میں دھاندلی سے متعلق وائٹ پیپر جاری کرے گی اور ان کی پارٹی اراکین نے جوڈیشل کمیشن کے قیام کی تجویز دی ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ پیش کردہ ٹرمز آف ریفرنس (ٹی او آرز) کی بنیاد پر کمیشن کے قیام میں کوئی مشکل حائل نہیں ہونی چاہیے۔
سابق وزیر دفاع نے کہا کہ مری اور مانسہرہ میں پولیس کے ہاتھوں مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کی موت پر سی ڈبلیو سی نے اپنے خدشات کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ (ن) نے انتخابی نتائج مسترد کردیئے
انہوں نے بتایا کہ مقتولین اپنے اپنے حلقے میں دھاندلی کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔
خواجہ محمد آصف نے مطالبہ کیا کہ نگراں حکومت جاں بحق ہونے والے افراد کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل انکوائری کا حکم دے۔
مشاہد اللہ خان نے کہا کہ پارٹی انتخابات کے نتائج کو یکسر مسترد کرتی ہے اور اس ضمن میں ہر ممکن وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے اقدامات اٹھائے گی۔
مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر نے مطالبہ کیا کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان احتجاج کے دوران جاں بحق کیے جانے والے کارکنان کی موت پر از خود نوٹس لیں۔
خواجہ محمد آصف نے خبردار کیا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی بگڑتی ہوئی طبعیت کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جنہوں نے ان کو نااہل قرار دیا۔
یہ خبر 30 جولائی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی
تبصرے (1) بند ہیں