تھری خواتین نے 73 فیصد ٹرن آؤٹ کے ساتھ انتخابات میں مثال قائم کردی
سندھ کے ضلع تھر میں خواتین ووٹرز نے عام انتخابات 2018 میں بھرپور حصہ لیتے ہوئے قومی سطح پر سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ کا ریکارڈ قائم کردیا۔
مٹھی میں تعینات ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر (ڈی آراو) اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کے عملے سے حاصل ہونے والی تفصیلات کے مطابق سندھ کے پسماندہ ضلع تھر کے 2 حلقوں این اے-221 اور این اے-222 میں ووٹرز کا ٹرن آؤٹ پورے پاکستان میں سب سے زیادہ تھا۔
این اے-221 تھرپارکر ون میں ووٹنگ کی مجموعی شرح 68 اعشاریہ 6 فیصد تھی اور مجموعی طور پر 72 اعشاریہ 83 فیصد خواتین اور 65 اعشاریہ 39 فیصد مرد ووٹرز کا ٹرن آؤٹ تھا۔
حلقے میں مجموعی طور پر ایک لاکھ 66 ہزار 527 ووٹ کاسٹ ہوئے اور 9 ہزار 341 ووٹ مسترد کردیے گئے۔
این اے-221 میں خواتین کی جانب سے ڈالے گئے ووٹ کی شرح پورے پاکستان میں سب سے زیادہ ریکارڈ کی گئی ہے۔
این اے-222 تھرپارکرٹو میں مجموعی ٹرن آؤٹ 70 اعشاریہ 91 فیصد تھا اور مجموعی طور پر 71 اعشاریہ 40 فیصد خواتین اور 70 اعشاریہ 51 فیصد مرد ووٹرز نے حصہ لیا۔
اس حلقے میں مجموعی طور پر 2 لاکھ 35 ہزار 340 ووٹ کاسٹ کیے گئے جن میں سے 12 ہزار 763 مسترد ہوئے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق ملک میں مجموعی طور پر51 اعشاریہ 7 فیصد ٹرن آؤٹ ریکارڈ کیا گیا۔
تھر میں مخدوش سڑکیں، مواصلات کے ناقص انتظامات اور جولائی کی سخت گرمی کے باوجود تھری عوام باہر نکل آئے اور ووٹنگ کے عمل میں بھرپور حصہ لیا۔
صحرائی خطہ تھر کی مجموعی آبادی 16 لاکھ ہے جن میں سے 5 لاکھ 74 ہزار 333 رجسٹرڈ ووٹرز ہیں جن میں خواتین کی تعداد 2 لاکھ 54 ہزار 522 ہے۔
تھر سے تعلق رکھنے والے کارکن کپیل دیو نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے شہروں میں رہنے والے عوام پر زور دیا کہ وہ تھری عوام سے سیکھیں اور مستقبل میں بڑی تعداد میں ووٹ کا حق پورا کریں۔