• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

مسلم لیگ (ن) کا اے پی سی بلانے کا امکان

شائع July 26, 2018

لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے عام انتخابات 2018 کے نتائج کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) بلانے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے ساتھ ساتھ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان، پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) اور متحدہ مجلسِ عمل نے الیکشن نتائج پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے تحریک انصاف کے سوا تمام سیاسی جماعتوں کو اے پی سی میں دعوت دینے کا فیصلہ کرلیا۔

تاہم امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ الیکشن نتائج پر اے پی سی کل اسلام آباد میں بلائی جائے گی۔

مزید پڑھیں: عمران کے نئے پاکستان کی آمد آمد

ذرائع کا کہنا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس بلانے کی حمتی منظوری پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد اور سابق وزیرِاعظم نوازشریف سے لی جائے گی۔

مسلم لیگ (ن) اے پی سی کے لیے پیپلز پارٹی، ایم ایم اے اور ایم کیوایم پاکستان کو دعوت دے گی۔

ذرائع نے بتایا کہ ان جماعتوں کے ساتھ ساتھ پاک سرزمین پارٹی، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) اور بلوچستان کی قوم پرست جماعتوں کو بھی بلایاجائے گا۔

خیال رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ آج ملک کو 30 سال پیچھے لے جایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 'وزیرِ اعظم' عمران خان کے لیے کون سے چیلنجز منتظر ہیں؟

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ انتخابات میں کروڑوں لوگوں کے مینڈیٹ کی توہین کی گئی اور صریحاً دھاندلی کی گئی ہے۔

پاکستان میں عام انتخابات 2018 کے لیے الیکشن کا عمل مکمل ہونے کے بعد گنتی شروع ہوتے ہی پاکستان مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)، متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے فارم 45 فراہم نہ کرنے کا الزام عائد کردیا تھا۔

پاکستان پیپلز پارٹی نے عام انتخابات میں سامنے آنے والی بدنظمی اور بے قاعدگیوں سے متعلق سوالات اٹھاتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) سے فوری طور پر ایکشن لینے کا مطالبہ کیا تھا۔

الیکشن کمیشن نے انتخابی نتائج پر متعدد سیاسی جماعتوں کے اعتراضات کے بعد وضاحت کی تھی کہ شکایات پر تحقیقات کی جائے گی۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024