ووٹ جس کو چاہیں دیں لیکن گھروں سے ضرور نکلیں، عمران خان
اسلام آباد: قومی اسمبلی کے حلقہ این اے-53 کے پولنگ اسٹیشن ’شفاقت شہید ماڈل اسکول‘ میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اپنا حق رائے دہی استعمال کرتے ہوئے ووٹ کاسٹ کردیا۔
اس پولنگ اسٹیشن کے آس پاس بارش کا پانی جمع تھا جبکہ یہاں تک پہنچنے کے لیے گلیاں بھی خاصی تنگ ہیں، جہاں سے گزر کر عمران خان پولنگ اسٹیشن پہنچے۔
واضح رہے کہ عمران خان کے ووٹ کاسٹ کرنے کی کوریج کے لیے بین الاقوامی میڈیا بھی موجود تھا جبکہ پولنگ اسٹیشن کی سیکیورٹی کے لیے نہ صرف رینجرز اہلکار موجود تھے بلکہ اس موقع پر پولیس کی اضافی نفری کو بھی طلب کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کو بھی انتخابی مہم کے دوران عوامی مزاحمت کا سامنا
پولنگ اسٹیشن کے مرکزی دروازے پر واک تھرو گیٹ بھی نصب کیا گیا تھا، اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات دیکھنے میں آئے, اس کے ساتھ عوام کی بھی بڑی تعداد چیئرمین عمران خان کو دیکھنے کے لیے اپنے گھروں سے نکل آئی تھی۔
عمران خان کی صحافیوں سے گفتگو
ووٹ ڈالنے کے بعد پولنگ اسٹیشن کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے حالیہ انتخابات کو پاکستان کی تاریخ کا سب سے اہم الیکشن قرار دیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جو لوگ گھروں میں بیٹھے ہیں وہ باہر نکلیں، یہ ملک کی تقدیر بدلنے کا بہترین موقع ہے، ’اسٹیٹس کو‘ کو ختم کرنے کا وقت ہے۔
صحافیوں سے گفتگو میں ان کا مزید کہنا تھا کہ اللہ کبھی کبھی موقع دیتا ہے کسی قوم کو بدلنے کا آج آپ کے پاس یہ موقع ہے، اسے ضائع نہ کریں۔
مزید پڑھیں: عالمی سازش کے تحت انتخابات کو متنازع بنایا جارہا ہے، عمران خان
عمران خان نے کہا کہ اس ملک کی قدر کریں اپنے ووٹ کا استعمال کریں، چاہیں جسے بھی دیں لیکن ووٹ ضرور دیں۔
بھارتی میڈیا کے بارے میں کیے گئے ایک سوال کے جواب میں چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ بھارت کا ایک ہی ایشو ہے کہ پاکستانی فوج کو کمزور کیا جائے، اس لیے انہیں فکر ہے کہ عمران خان پاکستان کا مفاد دیکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں یہاں کے مافیا اور غیر ملکی مخلوق کا زیادہ ڈر ہے، جو پاکستان کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ ابھی الیکشن ہوا بھی نہیں اور سارا میڈیا اس کے پیچھے پڑ گیا جبکہ بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ بھی اس میں ملوث ہے، انہوں نے کہا کہ 2013 میں جب میں نے دھاندلی کا کہا تو سارا میڈیا میرے خلاف ہوگیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ میں ایک کھلاڑی ہوں جس کی 21 سال کی تربیت ہے، جب تک آخری گیند نہ ہوجائے میں جیت تسلیم نہیں کرتا، ان کا کہنا تھا کہ میری اللہ سے دعا ہے کہ وہ کریں جس میں میرے ملک کی بہتری ہو۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ وہ 5 حلقوں سے انتخاب لڑ رہے ہیں اور انہوں نے 60 جلسے کیے اس موقع پر انہوں نے بہترین انتخابی مہم کے انتظامات پر زلفی بخاری کی تعریف بھی کی۔
ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف چاہتے تھے کہ لوگ ان کے استقبال کو آئیں لیکن شہباز شریف نے ان کے ساتھ دھوکا کیا۔