انتخابات کے پیش نظر پاک-افغان سرحد 3 روز کیلئے بند
پاکستان میں 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کے دوران بلوچستان میں الیکشن کے پرامن انعقاد اور سیکیورٹی اقدامات کو یقینی بنانے کے لیے حکام نے چمن میں پاک-افغان سرحد کو 24 جولائی سے 26 جولائی تک 3 روز کے لیے بند کردیا۔
بلوچستان فرنٹئیر کور کے عہدیداروں کا کہنا تھا کہ ‘انتخابات کے دوران کسی بھی افغان باشندے کو ملک میں پاکستان میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی’۔
ان کا کہنا تھا کہ انتخابات کے دوران امن کی صورت حال کو برقرار رکھنے کے لیے سرحد کے دیگر علاقوں میں بھی سیکیورٹی مزید سخت کردی گئیا ہے۔
خیال رہے کہ انتخابات کے دوران افغان سرحد کے قریب بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل رہے گی جبکہ دیگر اضلاع آواران، خضدار، تربت اور دیگر حساس علاقوں میں بھی انٹرنیٹ سروس بدستور معطل رہے گی۔
بلوچستان میں قائم 5 ہزار پولنگ اسٹیشنز میں سے ایک ہزار 768 پولنگ اسٹیشنز کو ‘انتہائی حساس’ اور 768 کو ‘حساس’ قرار دیا گیا ہے۔
بلوچستان پولیس کے ڈی آئی جی رزاق چیمہ کا کہنا تھا کہ انتخابات کے دوران کوئٹہ اور اس کے اطراف میں سیکیورٹی کے لیے 6 ہزار 300 پولیس اہلکار اور 3 ہزار 500 ایف سی اہلکاروں کو تعینات کیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ ‘شہر میں پولنگ کے عمل کی نگرانی کے لیے ڈی آئی جی کے دفتر میں کنٹرول روم بنایا گیا ہے’۔
بلوچستان کے شمالی اضلاع کے علاوہ انتخابات کے دوران امن وعامہ کو یقینی بنانے کے لیے 15 ہزار سے زائد ایف سی اہلکاروں کو تعینات کیا جائے گا جبکہ پولنگ اسٹیشنز کے باہر پولیس اور لیویزاہلکار بھی تعینات ہوں گے۔
بلوچستان میں دہشت گردی کی کوشش ناکام
فرنٹیئر کور (ایف سی) کے اہلکاروں نے چمن، ڈیرہ بگٹی اور سوئی کے علاقوں میں خفیہ اطلاعات کی بنا پر کارروائیاں کرکے انتخابات سے ایک روز قبل دہشت گردی کے کئی واقعات کو ناکام بنا دیا۔
ایف سی ذرائع نے ڈان نیوز کو بتایا کہ سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کے دوران کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے 3 مشتبہ ملزمان کو گرفتار بھی کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ کارروائیوں کے دوران ایف سی نے آر پی جی 7 راکٹ، دستی بم، تیار ریموٹ کنٹرول ڈیوائس اور دیگر اسلحہ و بارودی مواد بھی برآمد کیا۔