ڈی آئی خان میں خودکش دھماکا، تحریک انصاف کے امیدوار جاں بحق
صوبہ خیبرپختونخوا کے علاقے ڈیرہ اسمٰعیل خان (ڈی آئی خان) میں خود کش حملے کے نتیجے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انتخابی امیدوار اکرام اللہ خان گنڈاپور اور ان کے ڈرائیور جاں بحق جبکہ ان کے محافظ زخمی ہوگئے۔
پولیس کے مطابق دھماکا ڈی آئی خان کے علاقے کلاچی میں پی ٹی آئی رہنما کی گاڑی کے قریب ہوا۔
دھماکے کے بعد سیکیورٹی اداروں نے جائے وقوع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا تاہم ڈی پی او منظور آفریدی کے مطابق دھماکا خود کش تھا جس کے حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔
امدادی ٹیموں نے واقعے کے بعد پی ٹی آئی رہنما اکرام اللہ گنڈاپور سمیت ان کے ڈرائیور اور 2 محافظوں کو قریبی ہسپتال منتقل کیا۔
ہسپتال ذرائع کا کہنا تھا کہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اکرام اللہ گنڈاپور اور ان کے ڈرائیور جاں بحق ہوگئے جبکہ محافظ ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
مزید پڑھیں: انتخابات میں سیاسی قیادت کو سیکیورٹی خطرات ہیں،نیکٹا
واضح ہے کہ اکرام اللہ گنڈا پور تحریک انصاف کے ٹکٹ پر خیبرپختونخوا اسمبلی کی نشست پی کے 99 سے الیکشن لڑ رہے تھے۔
اکرم خان درانی پر ایک مرتبہ پھر قاتلانہ حملہ
دوسری جانب خیبرپختونخوا ہی کے علاقے بنوں میں ایک مرتبہ پھر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما اور سابق وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا اکرم خان درانی پر قاتلانہ حملہ کیا گیا تاہم وہ محفوظ رہے۔
پولیس کے مطابق اکرم خان درانی پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی تاہم وہ محفوظ رہے۔
اس سے قبل انتخابی مہم کے دوران 13 جولائی کو اکرم خان درانی کے قافلے کے قریب دھماکا ہوا تھا جس میں 4 افراد ہلاک 13 زخمی ہوگئے تھے تاہم سابق وزیر محفوظ رہے تھے۔
حملوں کی مذمت
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اکرام اللہ گنڈاپور پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم ایک اور محب وطن سیاسی لیڈر سے محروم ہوگئے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پیغام جاری کیا، جس میں جنرل قمر باجوہ نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد ہمارے ارادوں کو متزلزل نہیں کرسکتے، شہیدوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے اکرام اللہ گنڈا پور ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایک بزدلانہ حملہ قرار دیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ اللہ پاک زخمیوں کو شفائے کاملہ عطا فرمائیں۔
نگراں وزیراعلی خیبرپختونخوا دوست محمد خان نے اکرم درانی اور اکرام اللہ گنڈاپور پر ہونے والے حملوں کی مذمت کی۔
انہوں نے پولیس کو جلد از جلد ذمہ داران کو گرفتار کرنے کی ہدایت جاری کی جبکہ ہسپتال کے عملے کو زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہمی کرنے کی ہدایت کی۔
خیبرپختونخوا کے نگراں وزیر اطلاعات ظفراللہ بنگش نے بھی پی ٹی آئی کے امیدوار اکرام اللہ گنڈاپور پر حملے اور سابق وزیر اعلیٰ اکرم خان درانی کی گاڑی پر فائرنگ کی مذمت کی۔
اپنے ایک بیان میں صوبائی وزیرِ اطلاعات کا کہنا تھا کہ واقعے کے ذمہ دار عناصر کو ہر صورت کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد اس قسم کے حملوں سے کچھ بھی حاصل نہیں کر سکتے اور نہ ہی یہ بزدلانہ حملے پاکستانی قوم کے حوصلے پست کرسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان میں 25 جولائی کو انتخابات کے لیے جاری سیاسی جماعتوں کی انتخابی مہم کے دوران دہشت گردی کی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
یاد رہے کہ 10 جولائی کو پشاور کے علاقے یکہ توت میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی انتخابی مہم کے دوران بم دھماکے سے صوبائی اسمبلی کے امیدوار اور بشیر احمد بلور کے صاحبزادے ہارون احمد بلور سمیت 20 افراد جاں بحق اور 48 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ’وزارت داخلہ سیاست دانوں کی سیکیورٹی اقدامات کے بارے میں تفصیلات فراہم کرے‘
اے این پی کی انتخابی مہم کے دوران ہونے والے اس وقعے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے قبول کی۔
دہشتگردی کے واقعات کا سلسلہ بلوچستان پہنچا جہاں پشاور کے آرمی بپلک اسکول میں ہونے والے دہشتگرد حملے کے بعد پاکستان میں سب سے بڑا دہشت گرد حملہ ہوا، 13 جولائی کو بلوچستان کے ضلع مستونگ میں ہونے والے اس اندوہناک حملے میں بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے رہنما اور صوبائی اسمبلی کی نشست سے انتخابی امیدوار سراج رئیسانی سمیت 128 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔