مسلم لیگ (ن) 25 جولائی کو حیران کن نتائج دےگی، شاہدخاقان عباسی
سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے انتخابات میں کامیابی کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان نے 5سال میں کوئی تعمیری بات نہیں کی۔
اسلام آباد میں اصلاحات کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ الیکشن کوئی کھیل تماشا نہیں، جو ووٹ آپ کو دینا ہے اسی نے ملک کی تقدیر کا فیصلہ کرنا ہے۔
انھوں نے کہا کہ 2008 میں ایک حکومت آئی جو کارکردگی نہ دکھا سکی اور جب 2013 میں ہماری حکومت آئی تو اس وقت ترقی کی رفتار کم تھی جس کے باعث ہمیں آئی ایم ایف کے پروگرام میں جانا پڑا۔
مسلم لیگ (ن) کی گزشتہ حکومت کی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے بجلی کے بحران پر چیلنج سمجھ کر قابو پایا اور 5 سال میں 11 ہزار میگا واٹ بجلی کامزید اضافہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا کے سب سے بہترین پاور پلانٹس پاکستان میں لگے، مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے گیس کے بحران پر بھی قابو پایا۔
سیاسی مخالف عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ عمران خان نے 5سال میں کوئی تعمیری بات نہیں کی۔
سابق وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ مسلم لیگ (ن) 25جولائی کو حیران کن نتائج دے گی۔
شاہدخاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہم نے نوازشریف اور مریم نواز کا جیل جانا بھی قبول کیا حالانکہ پاکستان میں خواتین کو جیلوں میں نہیں بھیجا جاتا تھا لیکن اب عورتوں کوجیل بھیجنے کی روایت بھی شروع کردی گئی ہے۔
مریم نواز کو جیل بھیجنے پر اظہار خیال کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ایک ایسی خاتون جس نے کوئی سیاسی عہدہ نہیں رکھا ان کو بھی جیل بھیج دیا گیا۔
خیال رہے کہ 13 جولائی کو سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو اسلام آباد کی احتساب عدالت کے فیصلے کی روشنی میں لندن سے واپسی پر لاہور ائرپورٹ سے اڈیالا جیل منتقل کردیا گیا تھا۔
قبل ازیں قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو 10 سال، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 7 سال اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کو ایک سال قید بامشقت کی سزا سنائی تھی۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نواز شریف پر 80 لاکھ پاؤنڈ (ایک ارب 10 کروڑ روپے سے زائد) اور مریم نواز پر 20 لاکھ پاؤنڈ (30 کروڑ روپے سے زائد) جرمانہ بھی عائد کیا۔
اس کے علاوہ احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے لندن میں قائم ایون فیلڈ پراپرٹی ضبط کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی جانب سے سنائے گئے فیصلے کے مطابق نواز شریف کو آمدن سے زائد اثاثہ جات پر مریم نواز کو والد کے اس جرم میں ساتھ دینے پر قید اور جرمانے کی سزائیں سنائی گئیں جبکہ نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کو ایون فیلڈ ریفرنس سے متعلق تحقیقات میں نیب کے ساتھ تعاون نہ کرنے پر علیحدہ ایک، ایک سال قید کی سزا سنائی گئی۔
اس طرح مجموعی طور پر نواز شریف کو 11 اور مریم کو 8 سال قید کی سزا سنائی گئی۔