عوام میں بڑھتی ہوئی سیاسی عدم برداشت
انتخابات 2018 سے قبل سیاسی حریفوں کے درمیان اختلافات کوئی نئی بات نہیں لیکن حالیہ دنوں میں پیش آنے والے واقعات میں سیاسی مخالفت میں اخلاقیات کو بالائے طاق رکھ دیا گیا ہے۔
مخالفین کے درمیان سیاسی عدم برداشت اس حد تک بڑھ گئی ہے کہ وہ جانوروں کے حقوق بھی بھول چکے ہیں اور بے زبان جانوروں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ ان پر مخالف قائدین کے نام اور تصویریں لگا کر اپنی نفرت کا اظہار کر رہے ہیں۔
ایسی ہی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہے، جہاں ’کتے‘ پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان سمیت دیگر امیدواروں کی تصاویر پر مشتمل انتخابی پوسٹر لگائے گئے۔
ویڈیو کے سامنے آنے کے بعد جانوروں اور پرندوں کے لیے کام کرنے والی تنظیم کریٹرز آرک ویلفیئر آرگنائزیشن کی جانب سے اپنے فیس بک پیج پر برہمی کا اظہار کیا گیا۔
آرگنائزیشن نے کہا کہ یہ سب کیا ہورہا ہے؟ یہ جانوروں پر ظلم ہے اور یہ عمل ہماری پہچان نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم انسان ہیں اور ہمیں سب سے برتر سمجھا جاتا ہے لیکن ہم کیا کر رہے ہیں، ہمیں اس غیر انسانی عمل پر پشیمانی ہونی چاہیے اور جانوروں کا احترام کرنا چاہیے۔
دوسری جانب اس معاملے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ بھی کیا گیا۔
اپنے ٹوئٹ میں تحریک انصاف نے کہا کہ گدھے پر تشدد کرنے والے چاہے پی ٹی آئی کے حمایتی ہوں یا کتے کے ساتھ اسی طرح کی حرکت کرنے والے عمران خان کے مخالفین، اس سے ہماری انسانیت سے متعلق ذہنیت کا اندازہ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات اور ظلم تمام سطح پر ختم ہونے چاہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں بھی اس طرح کی ویڈیو اور تصاویر سامنے آئیں تھیں، جس میں مخالفین نے بے زبان جانور گدھے پر نہ صرف سابق وزیر اعظم نواز شریف کا نام ’ نواز‘ لکھا تھا بلکہ اس گدھے کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا تھا۔
تبصرے (1) بند ہیں