‘کراچی! اس بار ایم ایم اے’
مذہبی جماعتوں کے سیاسی اتحاد متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) نے 15 جولائی کو صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے باغ جناح میں سیاسی طاقت کا مظاہرہ کیا۔
ایم ایم اے کا جلسہ شروع ہونے سے قبل ہی ’کراچی! اس بار ایم ایم اے‘ کا ٹرینڈ ٹوئٹر پر مقبول ہوگیا اور متعدد عام افراد نے جلسے کو کامیاب بنانے کے لیے عام لوگوں سے شرکت کی اپیل کی۔
یہی نہیں کئی افراد نے KarachiIsBarMMA# کے ہیش ٹیگ کو استعمال کرتے ہوئے کئی دلچسپ سیاسی نعرے بھی شیئر کیے، جو ایم ایم اے کی انتخابی مہم کا حصہ ہیں۔
اس ٹیگ کو استعمال کرتے ہوئے زیادہ تر لوگوں نے پاکستان کے سب سے بڑے شہر اور صوبائی دارالحکومت کو درپیش مسائل کی بات کی۔
جہانزیب شیخ نامی صارف نے کراچی کو پانی دو کا نعرہ شیئر کرتے ہوئے اپنی ٹوئیٹ میں لکھا کہ کراچی کے پیسوں سے ملک بھر میں اربوں روپے کے منصوبے جاری ہیں، مگر اس شہر کے رہائشی پانی کی بوند کو ترس رہے ہیں.
علی نامی ٹوئٹر ہینڈل سے ایم ایم اے رہنمائوں کی ایک ساتھ کھینچی گئی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا گیا کہ ہم اسلام کے لیے اسلام آباد کی سیاست کریں گے، تم کرپشن کے لیے اسلام آباد کی سیاست کرتے ہو.
ہاجرہ یوسف نے اپنی ٹوئیٹ میں ایم ایم اے کے انتخابی نشان کتاب کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ وقت ہے ظالموں کے حساب کا، ووٹ ہے صرف کتاب کا.
کئی صارفین نے ایم ایم اے کو کراچی کی ترقی، بہتری اور امن کے لیے واحد امید بھی قرار دیا، باغ جناح میں کیے جانے والا جلسہ متحدہ مجلس عمل کا کراچی میں پہلا بڑا جلسہ تھا.