• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

پاکستان نے مقامی سطح پر تیار کردہ 2 سیٹلائٹس خلاء میں بھیج دیں

شائع July 9, 2018
چین کے کیوکوان سینٹر سے دونوں سیٹلائٹ کو لانچ کیا گیا —فوٹو: ڈان نیوز
چین کے کیوکوان سینٹر سے دونوں سیٹلائٹ کو لانچ کیا گیا —فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد: پاکستان نے سیٹلائٹ کے میدان میں ایک اہم سنگ میل عبور کرتے ہوئے دو سیٹلائٹس خلاء میں بھیج دیں۔

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ پاکستان ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ (پی آر ایس ایس) ون اور پاکستان ٹیکنالوجی ایوالیوشن سیٹلائٹ (پاک ٹیس ون اے) نامی سیٹلائٹ خلاء میں بھیج دیے ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دونوں سیٹلائٹس میں جی پی ایس اور جی آئی ایس کی سہولیات بھی دستیاب ہیں جبکہ دونوں سیٹلائٹس پاکستان میں تیار کیے گئے ہیں لیکن انہیں چین کے جیوکوان سیٹلائٹ سینٹر سے لانچ کیا گیا۔

مزید پڑھیں: پاکستانی ساختہ سیٹلائٹ آئندہ ماہ خلا میں روانہ کیا جائے گا

پی آر ایس ایس ون نامی سیٹلائٹ کا وزن 1200 کلو گرام ہے اور یہ 640 کلو میٹر کی اونچائی پر کام کرے گا۔

ان سیٹلائٹس سے پاکستان کو زمین کی نقشہ سازی، زراعت کی درجہ بندی اور تشخیص، شہری اور دیہی منصوبہ بندی، ماحولیاتی نگرانی، قدرتی آفت کے انتظام، ملک کی سماجی-اقتصادی ترقی کے لیے پانی وسائل کے انتظام سے متعلق معلومات کے حصول میں مدد ملے گی۔

ترجمان کے مطابق دوسری سیٹلائٹ پاک ٹیس ون اے بھی سپارکو کے انجینئرز کی جانب سے تیار کیا گیا اور اس کا وزن 285 کلو گرام ہے اور یہ 610 کلو میٹر اونچائی پر کام کرے گا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دونوں سیٹلائٹ کی کامیابی سے پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ناسا سیٹلائٹ سے پاکستان میں پانی کا مسئلہ حل؟

دوسری جانب صدر مملکت ممنون حسین اور نگراں وزیر اعظم جسٹس (ر) ناصر الملک کی جانب سے اس تاریخی کامیابی پر سپارکو کے سائنسدانوں، انجینئرز کو مبارک بات دی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے سائنسدان اور انجینئرز ملک کے لیے فخر کا باعث ہیں۔

اس موقع پر وزیر اعظم کی جانب سے قوم اور سپارکو کو اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی کہ اسپیس ٹیکنالوجی میں مزید جدت کے لیے ان کی مکمل حمایت جاری رہے گی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024