• KHI: Asr 4:08pm Maghrib 5:44pm
  • LHR: Asr 3:25pm Maghrib 5:02pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:03pm
  • KHI: Asr 4:08pm Maghrib 5:44pm
  • LHR: Asr 3:25pm Maghrib 5:02pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:03pm

انتخابات کیلئے 20 ہزار پولنگ اسٹیشنز، 60 ہزار پولنگ بوتھ حساس قرار

شائع July 5, 2018

اسلام آباد: پاکستان میں 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کے لیے ملک بھر کے 20 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنز اور 60 ہزار سے زائد پولنگ بوتھ کو حساس قرار دے دیا۔

ڈان نیوز کو موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں 20 ہزار 7 سو 89 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا ہے جبکہ 60 ہزار ایک سو پولنگ بوتھ بھی حساس قرار دیے گئے ہیں۔

تاہم اس امر میں الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) ملک میں حساس ترین پولنگ اسٹیشنز کی رپورٹ کو اب تک حتمی شکل نہیں دے سکا۔

دستاویز کے مطابق سب سے زیادہ حساس پولنگ اسٹیشن خیبرپختونخوا (کے پی) میں ہیں جن کی تعداد 7 ہزار 3 سو 86 ہے۔

مزید پڑھیں: انتخابات میں سیاسی قیادت کو سیکیورٹی خطرات ہیں،نیکٹا

صوبہ سندھ میں 5 ہزار 7 سو 76 پولنگ اسٹیشنز اور 19 ہزار 3 سو 87 پولنگ بوتھ، پنجاب میں 5 ہزار 6 سو 86 پولنگ اسٹیشنز اور 15 ہزار 4 سو 66 پولنگ بوتھ جبکہ بلوچستان میں 1 ہزار 7 سو 68 پولنگ اسٹیشنز اور 3 ہزار 5 سو 36 پولنگ بوتھ حساس قرار دیے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ اسلام آباد کے 173 پولنگ اسٹیشنز اور 5 سو 73 پولنگ بوتھ کو حساس قرار دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ راوں برس مئی میں دوسری مرتبہ پاکستان میں ایک انتخابی حکومت نے اپنی مدت پوری کی جس کے بعد نئی حکومت کے انتخاب کے لیے 25 جولائی کو ملک میں الیکشن منعقد کیے جائیں گے۔

ان انتخابات کے لیے ملک کی تمام چھوٹی و بڑی سیاسی جماعتوں نے اپنی مہمات کا بھی آغاز کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف نے الیکشن میں فوجی دستوں کی تعیناتی کی منظوری دے دی

عام انتخابات میں کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام پولنگ اسٹیشنز میں سیکیورٹی نافذ کی جائے گی۔

یاد رہے کہ رواں برس جون میں چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا کی زیر صدارت انتخابات کے دوران سیکیورٹی سے متعلق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ تمام پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر فوج تعینات کی جائے گی۔

اس کے علاوہ نیشنل کاؤنٹرٹیرارزم اتھارٹی (نیکٹا) نے خبردار کیا تھا کہ عام انتخابات کے دوران ملک کی سیاسی قیادت کو دہشت گردی کے خطرات لاحق ہیں۔

27 جون کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے عام انتخابات میں سیکیورٹی امور کے لیے فوجی دستوں کی تعیناتی کی منظوری دے دی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 18 نومبر 2024
کارٹون : 17 نومبر 2024