• KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:48pm
  • LHR: Asr 3:26pm Maghrib 5:03pm
  • ISB: Asr 3:25pm Maghrib 5:03pm
  • KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:48pm
  • LHR: Asr 3:26pm Maghrib 5:03pm
  • ISB: Asr 3:25pm Maghrib 5:03pm

پی ٹی آئی انتخابی ٹکٹ تنازع: منحرف کارکنان کے خلاف تادیبی کارروائی کا فیصلہ

شائع July 4, 2018 اپ ڈیٹ July 9, 2018

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پارٹی کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والے کارکنان کے خلاف تادیبی کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔

پی ٹی آئی کے سینٹرل میڈیا ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی کی قیادت نے 2 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی جو ان منحرف کارکنان کے خلاف تادیبی کارروائی عمل میں لائے گی، جو پارٹی ٹکٹ نہ ملنے کے باوجود اپنے کاغذات نامزدگی واپس لینے پر آمادہ نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ٹکٹوں کی تقسیم کسی ’عذاب‘ سے کم نہ تھی، عمران خان

اس حوالے سے کہا گیا کہ پارٹی کی جانب سے انتخابی ٹکٹ نہ ملنے کے بعد بعض کارکنان نے آزاد امیدوار کی حیثیت سے انتخابات لڑنے کا فیصلہ کیا، تاہم یہ پارٹی ضابطہ اخلاق کی وزری ہے جبکہ اس حوالے سے نعیم الحق اور ارشد ڈاڈ پر مشتمل کمیٹی معاملے کا مکمل جائزہ لے گی۔

کمیٹی کو ہدایت کی گئی کہ منحرف کارکنان کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے اور پارٹی چیئرمین کو رپورٹ پیش کی جائے۔

واضح رہے کہ ملک میں بیشتر حلقوں سے پی ٹی آئی کے کارکنان نے ٹکٹ نہ ملنے کے بعد آزاد امیدوار کے طور پر انتخابات لڑنے کا فیصلہ کیا اور انہوں نے الزام عائد کیا کہ انتخابی ٹکٹ دینے کے معاملے پر پارٹی نے میرٹ کو اہمیت نہیں دی۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کی قیادت نے انتخابی ٹکٹ کے خواہش مند افراد سے حلف نامہ بھی جمع کراویا تھا کہ اگر ٹکٹ تفویض نہیں کیے گئے تو وہ آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن کی دوڑ میں شامل نہیں ہوں گے۔

مزید پڑھیں: ٹکٹوں کی تقسیم پر احتجاج، عمران خان کارکنان پر برس پڑے

پی ٹی آئی کے نزدیک منحرف کارکنان نے اپنے حلف نامے، پارٹی ضابطہ اخلاق اور آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے خلاف وزری کی ہے، جس کے بعد وہ صادق و امین نہیں رہے۔

خیال رہے کہ بنی گالہ میں عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر پارٹی ورکز نے دھرنا بھی دے رکھا، جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ طویل عرصے سے پارٹی کا حصہ بن کر کام کرنے والوں کو ٹکٹ دیا جائے۔

دوسری جانب عمران خان نے واضح کیا تھا کہ پارٹی کے نزدیک حلقے میں کامیابی ہی اولین ترجیح ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انتخابی ٹکٹوں کے لیے 4 ہزار 500 درخواستیں وصول ہوئیں جبکہ 700 امیدواروں کے بارے میں فیصلہ کرنا تھا اس لیے تمام خواہش مندوں کو ٹکٹ نہیں دیا جا سکتا۔

یہ بھی پڑھیں: انتخابی ٹکٹ کی تقسیم کا تنازع خود حل کروں گا، عمران خان

پارٹی کے اندر انتشار کی خبریں گردش ہونے پر عمران خان نے مصالحتی کمیٹی بھی تشکیل دی جس نے تمام منحرف امیدواروں کی شکایتوں کا جائزہ لیا بعدازاں پارٹی نے بعض امیدواروں کو تبدیل بھی کیا۔

گزشتہ ہفتے اسلام آباد میں منعقدہ ورکرز کنونشن میں عمران خان نے مشورہ دیا تھا کہ جو پارٹی کا وفادار اور اس کے نظریات کا پاسدار ہے اسے پی ٹی آئی کے برسرِ اقتدار آنے کا انتظار کرنا چاہیے۔


یہ خبر 4 جولائی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 20 دسمبر 2024
کارٹون : 19 دسمبر 2024