جیت کر سیٹ نواز شریف کے قدموں میں رکھوں گا، شیرعلی گورچانی
پنجاب کے ضلع راجن پور سے مسلم لیگ ن کا ٹکٹ واپس کرنے والے سابق صوبائی ڈپٹی اسپیکر شیر علی گورچانی نے آزاد حیثیت میں انتخابات لڑنے کا فیصلہ پارٹی قیادت کے اعتماد سے کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن جیت کر اپنی سیٹ نواز شریف اور شہباز شریف کے قدموں میں رکھ دوں گا۔
راجن پور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیر علی گورچانی کا کہنا تھا کہ علما کے کہنے پر ٹکٹ واپس کیا تھا اور آزاد حیثیت میں انتخابات میں حصہ لینے کے لیے پارٹی قیادت کو اعتماد میں لیا تھا۔
ان کا کہنا تھا راجن پور میں مسلم لیگ ن کی بنیاد ہمارے خاندان نے رکھی ہے، ہماری قربانیاں اس جماعت کے لیے بہت زیادہ ہیں اور ہماری رگوں میں مسلم لیگ شامل ہے۔
شیر علی گورچانی نے کہا کہ یہاں پر جماعتوں کا ووٹ بہت کم اور شخصیت اور دھڑوں کا ووٹ زیادہ ہوتا ہے اورکچھ علما کرام ہمارے پاس آئے اور کہا کہ ختم نبوت کی وجہ سے کچھ واضح نہیں ہو سکا اس لیے آپ آزاد نشان سے انتخاب لڑیں گے تو ہم بھرپور حمایت کریں گے۔
علاقے کی سیاست پر بات کرتے ہوئے انھوں کہا کہ 'یہاں پر دو سرداروں نے گٹھ جوڑ کر رکھا ہے اور جعفر لغاری نے مسلم لیگ ن کی حکومت سے فائدے اٹھائے اور آج تحریک انصاف کے ٹکٹ پر لڑرہے ہیں اور یہ لوگ یہاں پر عوام کو بتارہے ہیں کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نہیں آرہی ہے اور ہمیں ایجنسیاں مدد کر رہی ہیں'۔
انھوں نے کہا کہ اللہ نے کامیابی دی تومسلم لیگ ن حکومت میں ہو یا اپوزیشن میں یہ سیٹ جا کر میاں نواز شریف اور شہباز شریف کے قدموں میں رکھ دیں گے۔
سابق ڈپٹی اسپیکر کا کہنا تھا کہ ہم نہ تو نیب زدہ ہیں اور نہ ہی بینک کے ڈیفالٹر ہیں اور ہمارے کردار پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں:چوہدری نثار سمیت مسلم لیگ (ن) کے متعدد منحرف رہنماؤں کو ’جیپ‘ کا نشان الاٹ
اپنے فیصلے کی وضاحت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یہ فیصلہ اہل علاقے کی مشاورت سے کیا گیا ہے اور پارٹی قیادت کو بھی اس بارے میں آگاہ کیا گیا تھا۔
شیر علی گورچانی نے کہا کہ میں مسلم لیگ ن کا حصہ تھا اور رہوں گا۔
یاد رہے کہ 30 جون کو راجن پور سے تعلق رکھنے والے مسلم لیگ ن کے 4 رہنماؤں نے پارٹی ٹکٹ واپس کرکے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا اعلان کیا تھا اور ریٹرننگ افسر سے جیپ کا نشان الاٹ کرنے کی درخواست کی تھی۔
ٹکٹ واپس کرنے والے رہنماؤں میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 193 اور پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 293 سے اُمیدوار سابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی شیر علی گورچانی اور ان کے والد پرویز گورچانی شامل ہیں، جو صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 294 سے اُمیدوار ہیں۔
ان کے علاوہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 194 سے حفیظ دریشک اور ان کے بھائی یوسف دریشک نے بھی مسلم لیگ ن کا ٹکٹ واپس کرکے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا تھا جو صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 296 سے امید وار ہیں۔
اس سے قبل صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 295 سے اطہر گورچانی نے بھی مسلم لیگ ن کا ٹکٹ واپس کرنے کا اعلان کیا تھا۔