• KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:48pm
  • LHR: Asr 3:26pm Maghrib 5:03pm
  • ISB: Asr 3:25pm Maghrib 5:03pm
  • KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:48pm
  • LHR: Asr 3:26pm Maghrib 5:03pm
  • ISB: Asr 3:25pm Maghrib 5:03pm

پی ٹی آئی نے سکندر حیات بوسن کو دیے گئے ٹکٹس ایک گھنٹے میں واپس لے لیے

شائع June 25, 2018

ملتان: انتخابی ٹکٹس کی تقسیم کے حوالے سے دباؤ کا شکار پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) قومی اسمبلی کی نشست این اے 154 کے لیے امیدوار سکندر حیات بوسن سے ٹکٹ واپس لینے پرمجبور ہوگئی۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی نے سکندر بوسن کو صوبائی اسمبلی کی 2 نشستوں کے لیے بھی ٹکٹس سے نوازا تھا تاہم ایک گھنٹے میں ہی تمام ٹکٹس واپس لے لیے گئے۔

اس سے قبل پی ٹی آئی کی جانب سے سکندر بوسن کو ٹکٹ دیے جانے پر پی ٹی آئی کے احتجاج کرنے والے رہنما اور این اے – 154سے انتخابات میں حصہ لینے کے خواہشمند احمد حسین ڈیہڑ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن لڑیں گے اور جیتنے کی صورت میں اپنی نشست عمران خان کو دے دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پارلیمانی بورڈ سے ٹکٹوں کی تقسیم میں غلطیاں ہوئیں،رہنما پی ٹی آئی

خیال رہے کہ ایک روز قبل ہی سکندر بوسن کو اس وقت پشیمانی کا سامنا کرنا پڑا جب انتخابی مہم کے سلسلے میں حلقے کے دورے کے موقع پر لوگوں نے برہمی کا اظہار کیا، اس حوالے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لوگوں نے سکندر حیات بوسن کی گاڑی روک کر ان پر شدید تنقید کی۔

واضح رہے کہ سکندر حیات بوسن اپنی انتخابی مہم کے سلسلے میں بِنڈا سندیلا یونین کونسل جارہے تھے جب نوجوانوں کے ایک گروہ نے ان کی گاڑی روک کر پہلے ان کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور پھر ان پر لنک روڈ کی تعمیر میں ناکامی اور حلقے سے غائب رہنے کے حوالے سے سوالات کی بوچھاڑ کردی۔

مزید پڑھیں: ٹکٹوں کی تقسیم پر احتجاج، عمران خان کارکنان پر برس پڑے

احتجاج کرنے والے افراد کا کہنا تھا کہ سڑک کی صورتحال ابتر ہے اپنی گاڑی سے اتریں اور ہمارے ساتھ چل کر سڑک کا جائزہ لیں، تاہم سکندر حیات بوسن نے گاڑی سے اترنے سے انکار کردیا۔

ویڈیو میں سنا جاسکتا ہے کہ گاڑی میں بیٹھے ایک فرد کی جانب لوگوں کے اس مطالبے پر کہا گیا کہ ’’بھائی جان کی طبیعت خراب ہے ان کے ساتھ بدتمیزی نہ کریں وہ دوبارہ آئیں گے‘‘ جس پر احتجاج کرنے والے افراد کا کہنا تھا کہ ’’آپ نہیں آئیں گے دوبارہ، اگر آپ بیمار ہیں تو اپنا نمائندہ بھیجیں‘‘۔

یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف کا کچھ حلقوں میں امیدوار تبدیل کرنے کا فیصلہ

اس سے قبل ڈیرہ غازی خان میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما جمال خان لغاری کو بھی آبائی علاقے رونگھن کے دورے کے موقع پر اسی قسم کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا، جب نوجوانوں نے ان کی گاڑی روک جارحانہ انداز میں حلقے سے طویل عرصے سے غائب رہنے کے حوالے سے سوالات کی بوچھاڑ کردی تھی۔

خواتین کارکنان جھگڑا

پاکستان تحریک انصاف کے نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی کی رہائش گاہ کے باہر پی ٹی آئی خواتین کارکنان کے دو گروہ آپس میں دست و گریباں ہوگئے۔

مزید پڑھیں: کراچی: پی ٹی آئی کارکنوں کا انصاف ہاوس میں احتجاج، توڑ پھوڑ

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے مخصوص نشستوں پر ٹکٹوں کی تقسیم پر ویمن ونگ کی رہنما نبیلہ بٹ سمیت خواتین شاہ محمود قریشی کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج کررہی تھیں جب قربان فاطمہ کی سربراہی میں خواتین کا ایک گروہ وہاں پہنچ گیا اور مظاہرین سے وہاں سے جانے کا کہا، دوسرے گروہ کا کہنا تھا کہ ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے سے شاہ محمود قریشی کا کچھ لینا دینا نہیں ہے۔

تاہم نبیلہ بٹ کی جانب سے احتجاج ختم کرنے کے انکار پر دونوں گروہ آپس میں لڑ پڑے اس موقع پر موجود صحافیوں نے مداخلت کرتے ہوئے معاملے کو رفع دفع کرایا۔


یہ خبر 25 جون 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 20 دسمبر 2024
کارٹون : 19 دسمبر 2024