انتخابات 2018: سندھ میں عوامی املاک پر پارٹی پرچم اور بینرز لگانے پر پابندی
سندھ کی نگراں حکومت نے آئندہ انتخابات 2018 کے دوران عوامی املاک پر سیاسی جماعتوں کے جھنڈے، بینرز لگانے اور وال چاکنگ کرنے کو ممنوع قرار دے دیا۔
نگراں وزیر اعلیٰ فضل الرحمٰن کی سربراہی میں منعقد ہوا، جس میں انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ پولیس امجد جاوید سلیمی اور چیف سیکریٹری میجر (ر) اعظم سلیمان خان نے انتخابات 2018 کے حوالے سے بریفنگ دی۔
چیف سیکریٹری سندھ نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کے مطابق سندھ میں 4 ہزار 154 حساس پولنگ اسٹیشنز کی نشاندہی کی گئی ہے اور بتایا گیا کہ حساس پولنگ اسٹیشنز کی تعداد میں کمی یا اضافہ ہوسکتا ہے۔
مزید پڑھیں: چاروں صوبوں کے آئی جیز اور چیف سیکریٹریز تبدیل
انہوں نے بتایا کہ سندھ حکومت نے تمام حساس پولنگ اسٹیشنز کی سیکیورٹی کے لیے پلان ترتیب دیا ہے، پولنگ اسٹیشن کی نگرانی کی دیکھ بھال کے لیے وزیراعلیٰ ہاؤس اور محکمہ داخلہ میں شکایات سیل قائم کیے گئے ہیں۔
اجلاس کے دوران انتخابات 2018 میں امن و امان سے متعلق بریفنگ بھی دی گئی اور حساس پولنگ اسٹیشنز کے لیے سی سی ٹی وی کیمروں کی خریداری، انسداد دہشت گردی عدالتوں کے نئے ججز کی تقرری اور دیگر امور پر غور کیا گیا۔
آئی جی سندھ امجد سلیم نے بتایا سندھ میں امن و امان کی صورتحال دیگر صوبوں کے مقابلے میں بہتر ہے اور اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے انتخابات کی سیکیورٹی سے متعلق پولیس کو خصوصی تربیت دی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن نے حتمی انتخابی فہرستیں شائع کر دیں
اس دوران کابینہ اجلاس میں آئندہ عام انتخابات 2018 کے ضابطہ اخلاق سے متعلق مختلف فیصلے کیے گئے، جس کے تحت عوامی املاک پر جھنڈے، بینرز آویزاں کرنا اور واک چاکنگ کرنا ممنوع قرار دیا گیا۔
کابینہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بڑے جلسوں اور ریلی کے لیے متعلقہ ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پیز سے اجازت لینا لازمی ہوگا، اسی طرح کارنر میٹگنز کے لیے بھی متعلقہ حکام سے اجازت لینی ہوگی۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ انتخابی ریلی کا راستہ کم از کم 3 دن پہلے متعلقہ حکام کے ساتھ بیٹھ کر طے کیا جائے گا۔