• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

ووٹرز کی خفیہ معلومات افشا نہیں ہوئیں، الیکشن کمیشن

شائع June 18, 2018

الیکشن کمیشن نے بعض ٹی وی چینلز پر نشر ہونے والی اس خبر کے تاثر کو غلط قرار دیاہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی درخواست پر الیکشن کمیشن نے ووٹرز کا ڈیٹا افشا ہونے پر نادرا سے وضاحت طلب کی ہے۔

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں وضاحت کی جاتی ہے کہ نادراکے حوالے سے تاحال تحریک انصاف کی کوئی درخواست الیکشن کمیشن کو موصول نہیں ہوئی۔

الیکشن کمیشن نے نادرا کو جو خط لکھا تھا وہ کسی اور حوالےسے تھا جس میں نادرا سے پوچھا گیا تھا کہ وہ وضاحت کرے کہ ایک اخبار میں مورخہ 25 اور 28 مئی 2018 کو انتخابی فہرستوں سے متعلق اعداد و شمار الیکشن کمیشن کی اجازت کے بغیر کیسے شائع ہوگئے؟

نادرا کو لکھا گیا خط
نادرا کو لکھا گیا خط

واضح رہے کہ ڈان اخبار میں 25 اور 28 مئی کو انتخابی فہرستوں سے متعلق رپورٹ شائع ہوئی تھی۔

الیکشن کمیشن نے وضاحت کی کہ ووٹرز کی خفیہ معلومات افشا نہیں ہوئیں بلکہ ووٹرز فہرستوں سے متعلق معلومات افشا ہوئیں۔

الیکشن کمیشن کے مطابق نادرا نے ووٹر لسٹ کے حوالے سے صوبائی سطح پر کچھ مسلم اور غیر مسلم افراد کے اعداد وشمار افشا کیے تھے جس پر الیکشن کمیشن نے نادرا سے وضاحت طلب کی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ماہ مئی میں الیکشن کمیشن نے ووٹرز کا ڈیٹا افشا ہونے پرچیئرمین نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کو خط لکھا تھا۔ خط میں نادرا سے 31 مئی 2018 تک ووٹرز کی معلومات افشا کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

الیکشن کمیشن نے خط میں کہا تھا کہ نادرا حکام نے ووٹرز کا ڈیٹا غیر متعلقہ افراد کو لیک کیا، ووٹر سے متعلق معلومات الیکشن کمیشن کے پاس پہنچنے سے قبل ہی غیر متعلقہ افراد کے پاس پہنچ گئی ۔نادرا یہ معلومات افشا کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے۔

خط میں مزید کہا گیا کہ نادرا نے الیکشن کمیشن کے ساتھ کیے گئے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے،معاہدے کے مطابق نادرا ووٹرز کا ڈیٹا کسی سے شیئر نہیں کرسکتا، ووٹر سے متعلق معلومات افشا ہونے کے باعث انہیں غیر مجاز افراد کے ہاتھوں تک پہنچنے کے خدشات ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024