• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی نے حسن عسکری کی تقرری مسترد کردی

شائع June 7, 2018

لاہور: الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے پروفیسر حسن عسکری کی بطور نگراں وزیراعلیٰ پنجاب تقرری کے فیصلے کو پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی جانب سے مسترد کردیا گیا۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے ساتھ میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے پنجاب میں انتخابات کو مشکوک بنادیا ہے، ایسا لگ رہا ہے کہ انتخابات شفاف نہیں ہوں گے۔

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک میں الیکشن خلائی مخلوق کروائے یا زمینی مخلوق، مسلم لیگ (ن) انتخابات میں ضرور حصہ لے گی۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور پاکستان کے عوام 25 جولائی کو انتخابات چاہتے ہیں،

مزید پڑھیں: پروفیسر حسن عسکری پنجاب کے نگراں وزیر اعلیٰ مقرر

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پنجاب میں نگراں سیٹ اپ غیر جانبدارہونا اور نظر آنا چاہیے،نو منتخب نگراں وزیراعلیٰ حسن عسکری اپنے کالموں میں انتخابات ملتوی ہونے کا ذکر کرچکے ہیں۔ ان کے ٹوئٹس اور آرٹیکلز میں مسلم لیگ (ن) کے خلاف تعصب ظاہر ہوتا ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے دیے گئے نام پر کسی قسم کا اعتراض نہیں کیا جاسکتا تھا، پاک نیوی کے سابق سربراہ ایڈمرل (ر) ذکاء اللہ اور جسٹس (ر) سائر کے ناموں پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب کے نگراں وزیر اعلیٰ کی نامزدگی، پی ٹی آئی نے فیصلہ تبدیل کرلیا

سابق وزیرِ ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ’ہم پروفیسر حسن عسکری کا احترام کرتے ہیں، انہیں خود ہی اپنے منصب سے پیچھے ہٹ جانا چاہیے ‘۔

اس موقع پر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ 25 جولائی کو انتخابات ہونا ملک کے لیے نہایت ضروری ہے،پاکستان کے عوام ووٹ کی عزت کریں، ہم ہر قیمت پر پاکستان کے عوام کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

پیپلز پارٹی کا حسن عسکری کی بطور نگراں وزیراعلیٰ پنجاب تقرری پر اعتراض

ادھر پیپلز پارٹی لاہور ڈویژن کے صدر عزیز الرحمٰن چن نے کہا کہ پروفیسر حسن عسکری کی بطور نگراں وزیراعلیٰ پنجاب تقرری پر پی پی پی کو اتراضات ہیں۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ پنجاب میں نگراں وزیراعلیٰ کی تقرری کے پورے عمل میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور مسلم لیگ (ن) نے پی پی پی سے مشاورت نہیں کی۔

پی پی پی کی رہنما ثمینہ گھرکی کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت کو حسن عسکری کی تقرری پر اعتراضات تو ہیں، تاہم انہیں امید ہے کہ انتخابات شفاف ہوں گے۔

علاوہ ازیں لیکشن کمیشن نے مسلم لیگ (ن) کے اعتراض کو مسترد کردیا۔الیکشن کمیشن نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 224 کے تحت الیکشن کمیشن کو چار نام بھیجے گئے تھے۔ آئین اور قانون کے تحت متفقہ طور پر پروفیسر حسن عسکری کا نام نگراں وزیراعلی کے طور پر منظور کیا گیا۔

مزید پڑھیں: پنجاب کے نگراں وزیر اعلیٰ کی نامزدگی، پی ٹی آئی نے فیصلہ تبدیل کرلیا

یاد رہے کہ گزشتہ روز ایڈیشنل سیکریٹری اختر نذیر نے اعلان کیا تھا کہ الیکشن کمیشن نے پنجاب کے نگراں وزیراعلیٰ کے لیے پروفیسر حسن عسکری کو مقرر کردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پروفیسر حسن عسکری کا شمار پاکستان کی نامور علمی شخصیات میں ہوتا ہے، وہ ملکی اور غیر ملکی درسگاہوں سے منسلک رہے ہیں، اس کے علاوہ وہ مختلف اخبارات، جرائد اور ٹی وی چینلز پراہم موضوعات پر ایک مایہ ناز مبصربھی تصور کیے جاتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024