• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

بیٹ پر نازیبا الفاظ لکھنے پر بٹلر مشکل میں پھنس گئے

شائع June 5, 2018
جوز بٹلر ناقابل شکست 80رنز کی اننگز کھیلنے پر ہیڈنگلے ٹیسٹ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے تھے— فوٹو: اے ایف پی
جوز بٹلر ناقابل شکست 80رنز کی اننگز کھیلنے پر ہیڈنگلے ٹیسٹ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے تھے— فوٹو: اے ایف پی

انگلش بلے باز جوز بٹلر نے پاکستان کے خلاف فتح گر اننگز کھیل کر اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرایا لیکن ہیڈنگلے ٹیسٹ میچ کے دوران بلے پر نازیبا الفاظ لکھنے کی پاداش میں ان پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) کی جانب سے سخت کارروائی کا خطرہ منڈلانے لگا ہے۔

بٹلر نے پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ہیڈنگلے میں کھیلے گئے ٹیسٹ میچ میں ناقابل شکست 80رنز کی اننگز کھیلی تھی جس کی بدولت انگلینڈ نے پاکستان کو میچ میں اننگز اور 55رنز سے شکست دی تھی اور بٹلر میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے تھے۔

تاہم اس شاندار اننگز نے جہاں ان کی انگلینڈ کی ٹیسٹ ٹیم میں جگہ پکی کردی ہے وہیں میچ کے دوران استعمال کیے گئے بلے پر نازیبا الفاظ لکھنا ان کو بھاری پڑ گیا۔

میچ کے دوران ہی کیمرے نے ان کے بلے کے اوپری حصے پر فوکس کیا تو اس پر نازیبا الفاظ تحریر تھے۔

آئی سی سی کے کپڑوں اور سازوسامان سے متعلق قانون کے مطابق کھلاڑی اور ٹیم آفیشلز کو کوئی بھی ایسی چیز پہننے، ظاہر کرنے یا کوئی بھی آرم بینڈ یا دیگر سامان یا کپڑا پہننے کی اجازت نہیں دی جا سکتی جس سے کسی قسم کا پیغام پہنچے یہاں تک کہ اس کی آئی سی سی سی کرکٹ آپریشنز سے اجازت طلب کی جائے۔ اس سلسلے میں بھی حتمی فیصلے کا اختیار آئی سی سی کے پاس ہی ہو گا کہ اس طرح کے پیغام کو منظور کیا جائے یا نہیں۔

یہ بات ہضم نہیں ہوتی کہ آئی سی سی نے بٹلر کو اس کی اجازت دی ہو گی لہٰذا ماضی میں کھلاڑیوں کو خلاف قانون حرکت پر دی گئی سزاؤں کو دیکھتے ہوئے بٹلر مشکل میں نظر آتے ہیں۔

اب بٹلر پر کسی بھی قسم کی پابندی یا سزا کا انحصار اس بات پر ہے کہ آیا امپائرز اس معاملے کو رپورٹ کرتے ہیں یا نہیں اور اس کے بعد میچ ریفری جیف کرو کا کیا فیصلہ ہوتا ہے۔

تاہم بٹلر نے اپنی اس حرکت کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اقدام خود کو کرکٹ کے دوران اور عام زندگی میں بھی تحریک دینے کے لیے اٹھایا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024