اقتصادی کونسل کی ترقیاتی منصبوبوں کیلئے 775 ارب روپے کی منظوری
اسلام آباد: قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ای سی این ای سی) نے حکومت کی مدت پوری ہونے سے ایک ہفتہ قبل 775 ارب روپے کے 9 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی صدارت میں منعقدہ اجلاس میں پانی سے متعلق 2 منصوبوں کی ریوائز کاسٹ (اضافی اخراجات) کے لیے 523 ارب روپے مختص کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: ترقیاتی اخراجات کے لیے 10 کھرب 67 ارب روپے سےزائد کی تجویز
اجلاس میں پی سی اون نیلم جہلم ہائیڈرو الیکٹرک منصوبے کے لیے چوتھی مرتبہ 506 ارب روپے متخص ہوئے۔
واضح رہے کہ مذکورہ منصوبہ 2002 میں شروع کیا گیا تھا جس پر آنے والی لاگت 84 ارب 5 کروڑ روپے تھی تاہم منصوبہ مکمل نہیں ہوسکا اور اب چوتھی مرتبہ ریوائز کاسٹ منظور کی گئی۔
منصوبے کے ڈیزائن میں تبدیلی اور 2005 میں زلزلے کے باعث 2012 میں 277 ارب 5 کروڑ روپے کی لاگت کا تخمینہ لگایا گیا اور پھر 2015 میں دوبارہ 404 ارب روپے کی ریوائز کاسٹ منظور کی گئی۔
اس سے قبل رواں سال سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی نے 500 ارب روپے منظور کرتے ہوئے تھرڈ پارٹی کو لاگت اور منصوبے کے لیے مختص کردہ 507 ارب روپے سے زیادہ اخراجات کا جائزہ لینے کے لیے حکم دیا تھا۔
مزید پڑھیں: خراب منصوبہ بندی کس طرح پشاور کو تباہی کی طرف لے جا رہی ہے؟
وزیراعظم کی صدارت میں سندھ بیراج امپرومنٹ منصوبے کے تحت دوسرے مرحلے کے لیے 16 ارب 66 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی۔
منصوبے میں سکھر بیراج کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے علاوہ اس میں 0.9 ملین کیوسک پانی کی مقدار کو 1.3 ملین کیوسک تک بڑھانا شامل ہے۔
واضح رہے کہ منصوبے کے لیے 80 فیصد فنڈنگ ورلڈ بینک کی جانب سے کی جارہی ہے جبکہ باقی 20 فیصد کی ادائیگی وفاق اور سندھ حکومت مل کر دیں گے۔
خیال رہے کہ سکھر بیراج کو 1932 میں تعمیر کیا گیا اور اس کی مجموعی عمر 85 برس کی ہو چکی ہے جبکہ اس حد ممکنہ طور پر 60 برس تھی۔
ای سی این ای سی نے پنجاب، خیبر پختونخوا، سندھ اور بلوچستان میں شعبہ صحت سے متعلق منصوبوں کے لیے 131 ارب 78 کروڑ روپے منظور کیے۔
یہ پڑھیں: بلوچستان کا ترقیاتی فنڈ پنجاب میں خرچ کیے جانے کا انکشاف
مذکورہ پروگرام میں نیشنل میٹرنل، چائلڈ ہیلتھ پروگرام، نیشنل پرواگرم برائے فیملی پلاننگ اور پرائمری ہیلتھ کیئر، نیشنل دمہ کنٹرول، انسداد ہیپاٹائٹس پروگرام سمیت دیگر ادارے شامل ہیں۔
اس کے علاوہ ای سی این ای سی کے اجلاس میں مستونگ میں 220 کلو واٹ سب اسٹیشن اور سبی مستونگ کوئٹہ لورالائی کے لیے بھی 220 کلو واٹ کی ڈبل سرکٹ ٹرانسمیشن لائن کے لیے 14 ارب 15 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی۔
یہ خبر 23 مئی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی
علاوہ ازیں اسلام آباد میں پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈیولپمنٹ اکنامکس کے لیے 3 ارب 52 کروڑ روپے مختص کیے گئے تا کہ ادارے کے لیے اراضی خرید ی جا سکے۔ اس کے علاوہ اورسیز اسکالرشپ اسکیم کے لیے 200 ڈاکٹریٹ (پی ایچ ڈی) کے لیے 22 ارب 2 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی۔