• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

انتخابی عمل کی نگرانی کیلئے ضلعی مانیٹرنگ ٹیم تشکیل دینے کا فیصلہ

شائع May 19, 2018 اپ ڈیٹ May 23, 2018

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے انتخابات کی نگرانی کرنے کے لیے مانیٹرنگ ٹیم تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

گزشتہ روز الیکشن کمشنر (ر) جسٹس سردار محمد رضا نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی کورڈینیشن افسران بشمول ڈپٹی کمشنر، قبائلی علاقوں میں پولیٹیکل ایجنٹ کو بطور ضلعی مانیٹرنگ افسران تعینات کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: مزید 3 سیاسی جماعتیں بھی انتخابات کیلئے آئینی ترمیم کی مخالف

واضح رہے کہ الیکشن 2013 میں بھی ای سی پی نے ملک گیر سطح پر مانیٹرنگ ٹیم تشکیل دیں تھیں تاکہ خلاف ورزی پر نظر رکھی جا سکے اور اس وقت مذکورہ ٹیمیوں کو کوئی قانونی حیثیت حاصل نہیں تھی۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ الیکشن ایکٹ 2017 مانیٹرنگ ٹیم کو قانونی حیثیت فراہم کرتا ہے اور واضح کرتا ہے کہ مذکور ٹیمیں کس طرح اپنے فرائض انجام دیں گی اور خلاف ورزی پر انتخابی امیدوار یا سیاسی پارٹی سے متعلق کس طرح رپورٹ کریں گی۔

ای سی پی کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ رواں ماہ کے آخر میں مانیٹرنگ ٹیم اور ضلعی مانیٹرنگ افسران کی تعیناتی کے حوالے سے اعلانات سامنے آئیں گے۔

ان کے مطابق الیکشن ایکٹ کے سب سیکشن 2 کی رو سے کمیشن کسی حلقے یا حلقے میں موجو د گروپ کے حوالے سے مانیٹرنگ ٹیم تشکیل دے سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے سے کیا مسائل پیدا ہوسکتے ہیں؟

انہوں نے بتایا کہ سب سیکشن 3 کے مطابق ضلعی مانیٹرنگ افسرقانون کی خلاف ورزی ثابت ہونے پر متعلقہ افراد یا جماعت پر 50 ہزار روپے جرمانہ اور قید بھی سنا سکتا ہے۔

خیال رہے کہ 17 مئی کو ڈان اخبار میں رپورٹ شائع ہوئی تھی کہ صدر مملکت ممنون حسین کی جانب سے عام انتخابات کی تاریخ کا حتمی اعلان مئی کے آخری ہفتے میں متوقع ہے۔

اس حوالے سے بتایا گیا تھا کہ ممکنہ طورپر 27 جولائی 2018 انتخابات کی تاریخ ہو سکتی ہے۔

دوسری جانب 16 مئی کو الیکشن کمیشن نے غیر ملکی مبصرین کے لیے ضابطہ اخلاق تیار کرتے ہوئے فیصلہ کیا تھا کہ کسی بھی غیر ملکی مبصر کو دعوت نامہ نہیں بھیجا جائے گا۔

فیصلے کے مطابق غیر ملکی مبصرین کے لیے ویزہ لینے کا عمل بھی مشکل بنا دیا گیا ہے اور غیر ملکی مبصرین کو وزارت خارجہ اور داخلہ کے رحم و کرم پر چھوڑا جائے گا۔

یہ پڑھیں: ‘سیاستدان نگراں وزیراعظم کا معاملہ الیکشن کمیشن بھیجنے سے گریز کریں‘

الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ جو غیر ملکی مبصر آنا چاہتا ہے اسے خود سیکیورٹی کلیئرنس کے بعد آنے کی اجازت ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ مبصرین کو کم سے کم 2 ماہ پہلے ویزے کے لیے درخواست دینا ہوگی۔

الیکشن کمیشن نے فیصلہ کیا تھا کہ وزارت داخلہ کو مبصرین کی سیکیورٹی کلیئرنس کے لیے 4 ہفتوں کا وقت دیا جائے گا اور غیر ملکی مبصرین 4 سے 6 ہفتوں کے لیے پاکستان آسکیں گے۔


یہ خبر 19 مئی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024