امریکی سفیر کی گاڑی کی ٹکر سے زخمی ہونے والے افراد کے خلاف مقدمہ
اسلام آباد پولیس نے گزشتہ رات امریکی سفیر کی گاڑی کی ٹکر سے زخمی ہونے والے موٹرسائیکل سواروں کے خلاف لاپرواہی سے گاڑی چلانے کا مقدمہ درج کرلیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ رات اسلام آباد کے تھانہ سیکریٹریٹ کی حدود میں امریکی سفارت خانے کے اہلکار چاڈ ریکس کی گاڑی نے موٹر سائیکل سواروں کو ٹکر مار دی تھی جس کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہوگئے تھے۔
امریکی سفیر نے حادثے کے بعد گاڑی سے باہر آنے سے انکار کردیا تھا تاہم پولیس کے موقع پر پہنچنے پر وہ باہر آئے اور اپنی شناخت کرائی تھی۔
واقعے کے بعد پولیس نے سفارت کار کو تھانے منتقل کردیا اور ساتھ ہی گاڑی اور سفیر کے کارڈ کو قبضے میں لے لیا تھا۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد: امریکی سفارتکار کی گاڑی کی ٹکر سے دو افراد زخمی
امریکی سفیر کو ان کی دستاویزات کی تصدیق کے بعد وزارت خارجہ کے حوالے کردیا گیا تھا۔
سیکریٹریٹ تھانے میں اسسٹنٹ سب انسپیکٹر محمد یوسف کی شکایت پر فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرلی گئی۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ رات ہونے والا حادثہ متاثرہ شخص نزاکت اسلام کی لاپرواہی جے باعث پیش آیا۔
نزاکت اور اس کے ساتھی محمد وسیم کو حادثے میں چوٹیں آئیں جس کے بعد انہیں ہسپتال لے جایا گیا تاہم انہیں وہاں طبی امداد دینے کے بعد ڈسچارج کردیا گیا۔
نزاکت پر پاکستان پینل کوڈ کے دفعہ 279 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
علاوہ ازیں اسی تھانے میں امریکی سیکنڈ سیکریٹری کی گاڑی سے ٹکر کے معاملے پر امریکی سفارتخانے کے سیکیورٹی آفیسر تیمور پیرزادہ کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کیا گیا۔
مقدمے میں کہا گیا کہ چیف سیکیورٹی افسر نے ایس ایچ او سمیت دیگر اہلکاروں کو دھکے دیئے اور حملہ کرنے کی کوشش کی۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی ملٹری اتاشی کی گاڑی کی ٹکر سے نوجوان جاں بحق، نمازِ جنازہ ادا
ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ چیف سیکیورٹی آفیسر نے حملہ کرکے گاڑی اور ڈرائیور کو موقع سے فرار کرانے کی کوشش کی تھی۔
مقدمے میں کارِ سرکار میں مداخلت سمیت دیگر دفعات بھی شامل کی گئیں تھیں۔
بعد ازاں امریکی سفارت خانے کے گرفتار سیکیورٹی افسر کو مقامی عدالت میں پیش کیا گیا۔
تیمور پیرزادہ کو جوڈیشل مجسٹریٹ جواد عادل کی عدالت میں پیش کیا گیا، عدالت میں پولیس نے بتایا کہ ملزم کے خلاف درج مقدمے میں دفعات قابل ضمانت ہیں۔
عدالت نے 50 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ملزم کی ضمانت منظور کرلی۔
سفارتی عملے کے حادثات
یاد رہے کہ 7 اپریل کو اسلام آباد میں تھانہ کوہسار کے علاقے میں امریکی سفارت خانے کے ملٹری اتاشی کی گاڑی کی ٹکر سے ایک موٹر سائیکل سوار جاں بحق جبکہ دوسرا شدید زخمی ہوگیا۔
گاڑی امریکی ملٹری اتاشی کرنل جوزف ایمانوئیل خود چلا رہے تھے اور جب موٹر سائیکل کو ٹکر لگی تو دو نوجوان عتیق اور راحیل موٹر سائیکل پر سوار تھے جن میں سے عتیق موقع پر ہی ہلاک اور راحیل شدید زخمی ہوئے تھے۔
جولائی 2010 میں امریکی سفارت خانے کے افسر نے اسلام آباد کے سیونتھ ایوینیو میں موٹر سائیکل سوار کو ٹکر مار کر ہلاک کردیا تھا۔
مزید پڑھیں: پاکستانی نوجوان کی ہلاکت پر امریکی سفیر کی دفتر خارجہ طلبی، احتجاج ریکارڈ
فروری 2013 میں امریکی سفارت خانے کے انتظامیہ کے اسسٹنٹ نے اپنی لینڈ کروزر گاڑی سے اسلام آباد کے کوہسار کمپلیکس کے قریب دو موٹرسائیکل سواروں کو ٹکر مار دی تھی جس کے نتیجے میں ایک ہلاک اور ایک شدید زخمی ہوگیا تھا۔
2011 میں لاہور میں امریکی قونصل خانے سے منسلک سیکیورٹی اہلکار ریمنڈ ڈیوس نے فائرنگ کرکے دو نوجوانوں کو قتل کر دیا تھا جس کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ انہوں نے اپنے دفاع میں فائرنگ کی تھی۔
تاہم انہیں حراست میں رکھا گیا تھا بعد ازاں معاملات کو طے کر کے انہیں رہائی دلائی گئی تھی۔
نومبر 2010 میں شاہراہ جمہوریت پر ریڈیو پاکستان کے قریب امریکی علاقائی امور کے دفتر کی گاڑی نے ایک اور سفارت خانے کی گاڑی کو ٹکر ماری تھی جس کی وجہ سے دونوں گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا تھا۔