• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

پاکستان کا ’بابر‘ کروز میزائل کے بہتر ورژن کا کامیاب تجربہ

شائع April 14, 2018
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان نے مقامی طور پر تیار کئے گئے ’بابر‘ کروز میزائل کی رینج میں اضافہ کر کے اس کا کامیاب تجربہ کر لیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق جدید ایروڈائنامکس اور ایوونکس کا شاہکار یہ میزائل ’بابر ویپَن سسٹم ون بی‘ 700 کلو میٹر کے فاصلے تک زمین اور سمندر میں ’جی پی ایس‘ نیوی گیشن کی غیر موجودگی میں بھی اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

بابر میزائل 2005 میں تیار کیا گیا تھا جس کے بعد اس میں اب تک کئی خصوصیات شامل کی جاچکی ہیں۔

کم اونچائی پر پرواز کرنے والا بابر کروز میزائل اسٹیلتھ خصوصیات کا بھی حامل ہے اور مختلف اقسام کے دھماکا خیز مواد لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) اسٹریٹجک پلان ڈویژن، چیئرمین نیسکام، دیگر اعلیٰ حکام، سائنسدانوں اور انجینئرز نے میزائل تجربہ دیکھا۔

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان نے کامیاب میزائل تجربے پر سائنسدانوں اور انجینئرز کو مبارکباد پیش کی۔

مزید پڑھیں: پاک بحریہ اور فضائیہ کا لانگ رینج اینٹی شپ میزائل کا کامیاب تجربہ

صدر ممنون حسین اور وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے بھی کامیاب میزائل تجربے پر سائنسدانوں اور انجینئرز کو مبارکباد دی۔

یاد رہے کہ 29 مارچ کو بھی پاکستان نے سب مرین کروز میزائل ’بابر‘ کا کامیاب تجربہ کیا تھا۔

آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا کہ کروز میزائل بابر 450 کلو میٹر تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

سب مرین کروز میزائل ’بابر‘ بھی مقامی سطح پر تیار کیا گیا، جبکہ زیر سمندر سے فائر کیے گئے میزائل نے کامیابی سے اپنے ہدف کو نشانہ بنایا۔

بیان میں کہا گیا کہ آبدوز سے داغا جانے والا کروز میزائل ’بابر‘ کئی اقسام کے ہتھیار لے جانے، جبکہ زیر آب پروپلشن کے ساتھ جدید ترین گائیڈنس اور نیوی گیشن کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024